کراچی ضمنی انتخاب، ن لیگ، ایم کیو ایم اور پی ایس پی نے نتائج مسترد کردیے

کراچی ضمنی انتخاب، ن لیگ، ایم کیو ایم اور پی ایس پی نے نتائج مسترد کردیے
کیپشن: کراچی ضمنی انتخاب، ن لیگ، ایم کیو ایم اور پی ایس پی نے نتائج مسترد کردیے
سورس: file

کراچی : مسلم لیگ ن ، ایم کیو ایم پاکستان اور پاکستان سرزمین پارٹی نے کراچی ضمنی انتخاب کے نتائج مسترد کردیے ہیں ۔

  

نیو نوز کے مطابق  ایم کیو ایم کے رہنما عامرخان نے کہا ہے کہ ایک جماعت کو مخصوص انداز میں برتری دلا کر کیا ثابت کیا جارہا ہے؟ایسا محسوس ہوتا ہے یہ 2018 کے الیکشن کا تسلسل ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے وہ اپنے عملے کی شفافیت کو چیک کرے، ضمنی الیکشن کے حوالے سے بہت سنگین سوالات پیدا ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ڈی آراو آفس میں ڈرامہ چلایا گیا، پاک سرزمین پارٹی نتائج قبول نہیں کرے گی۔

ادھر ن لیگ نے مسلم لیگ( ن) نے این اے 249 کے نتائج ماننے سے انکار کردیا اور 15پولنگ اسٹیشنز کے فارنزک آڈٹ کا مطالبہ کردیا۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل اور محمد زبیر نے ڈی آر او دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کو 190 پولنگ اسٹیشنز تک برتری حاصل تھی، تاخیر سے آنے والے نتائج میں ہم نیچے آئے۔

واضح رہے کہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل  نے میدان مار لیا  جبکہ مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل دوسرے نمبر پر رہے۔

مسلم لیگ کو پیپلز پارٹی کےہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ، (ن) لیگ کی 2018 اور 2021 کی ہارمیں 40 ووٹوں کا فرق رہا۔

حلقے کے 276 پولنگ اسٹیشنز کے تمام نتائج آگئے ہیں۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل 16156 ووٹ لے کر پہلے جبکہ ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 15473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

کالعدم ٹی ایل پی کے نذیر احمد 11125ووٹ لےکر تیسرے، پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال 9227 ووٹ لےکر چوتھے، تحریک انصاف کے امجد آفریدی 8922 ووٹ لے کر پانچویں اورایم کیوایم پاکستان کےمحمدمرسلین 7511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر ہیں۔