ٹرمپ کے الزامات، سینیٹ میں پالیسی گائیڈ لائنز منظور

ٹرمپ کے الزامات، سینیٹ میں پالیسی گائیڈ لائنز منظور

اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان پر الزامات کے بعد سینیٹ نے پالیسی گائیڈ لائنز منظور کر لی۔ سینیٹ کی جانب سے منظور کردہ پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق امریکی پالیسی اعلان کے وقت پاکستان کا موقف اور تحفظات کو نظر انداز کیا گیا جب کہ امریکی صدر کی افغان حکمت عملی یکطرفہ ہے۔ پالیسی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں امریکا کی ناکامی کی تمام ذمے داری پاکستان پر ڈالی گئی جس پر دفتر خارجہ امریکا کے سفیر کو طلب کر کے پاکستان کے تحفظات اور سینیٹ میں تقاریر سے متعلق آگاہ کرے۔

پالیسی گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی امداد کا حقائق نامہ جاری کیا جائے اور بتایا جائے کہ پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی صورت میں کتنی رقم ملی اور امریکا کے ملٹری امداد کے کتنے وعدے پورے نہیں ہوئے۔ سینیٹ کی منظور کردہ پالیسی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ حقائق نامے میں شامل کیا جائے کہ پاکستان کو اس جنگ میں کتنا نقصان ہوا اور حقائق نامے میں نیٹو اور امریکا کو دی گئی سہولیات بھی شامل کی جائیں۔

پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق یہ بات قابل تحسین ہے کہ وزیر خارجہ کا دورہ امریکا ملتوی کیا گیا اور جب بھی وزیر خارجہ امریکا کا دورہ کریں تو حقائق نامہ ساتھ لے کر جائیں۔ پالیسی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں جو پاکستان کی حدود میں کارروائی کرتی ہیں جب کہ بھارت کے افغانستان میں کردار میں اضافے سے خطے میں عدم استحکام آئے گا۔

سینیٹ کی پالیسی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور افغانستان اور خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے۔ پالیسی گائیڈ لائنز میں ہدایت کی گئی ہے کہ موجودہ حالات میں دوست ممالک کے ساتھ مشاورت سے علاقائی ردعمل تیار کیا جائے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 22 اگست کو پاکستان، افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ صدر ٹرمپ کا پالیسی اعلان کے موقع پر خطاب کے دوران کہنا تھا کہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتے ہیں مگر وہ دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔

پاکستان کے خلاف سخت رویہ اپناتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہمارا ساتھ دینے سے پاکستان کو فائدہ اور دوسری صورت میں نقصان ہو گا۔ امریکی صدر نے اپنے خطاب میں بھارت کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان میں بھارت کے کردار کے معترف ہیں اور چاہتے ہیں کہ بھارت افغانستان کی معاشی ترقی میں کردار ادا کرے۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں