حکمران لیگ کی 17ستمبر سے قبل ہی ٹانگیں کانپ رہی ہیں: یاسمین راشد

حکمران لیگ کی 17ستمبر سے قبل ہی ٹانگیں کانپ رہی ہیں: یاسمین راشد

لاہور : تحریک انصاف کی حلقہ این اے 120کی انتخابی مہم کیلئے یونین کونسل 64کی کوار ڈی نیٹر مسرت جمشید چیمہ کی طرف سے وارڈ 4میں انتخابی دفتر کا قیام اور کارنر میٹنگ کا اہتمام کیا گیا ۔ تحریک انصاف کے سینئر و مرکزی رہنما اعجاز احمد چوہدری اور حلقہ این اے 120سے امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشدنے انتخابی دفتر کا افتتاح کیا ۔اس موقع پر مرد و خواتین کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی جو عمران خان اور ڈاکٹر یاسمین راشد کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اعجاز احمد چوہدری نے کہا کہ ریاستی مشینری کے استعمال کے باوجود حکمران لیگ کی بوکھلاہٹ واضح ہے اور 17ستمبر سے قبل ہی ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد وفاقی اور پنجاب حکومت کے خلاف انتخاب لڑ رہی ہیں اور انشا اللہ عوام کی طاقت سے انہیں شکست سے دوچار کریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہا جارہا ہے کہ اس حلقے نے نواز شریف کو تین مرتبہ وزیر اعظم منتخب کرایا لیکن اب عوام پوچھتے ہیں نواز شریف نے اس کے بدلے میں حلقے کو کیا دیا ہے ۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ حکومت نے ووٹروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کر دیا ہے لیکن اب وہ بہکاوے میں نہیں آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ میرے سمیت پی ٹی آئی کے رہنما گھر گھر جا کر ووٹ مانگ رہے ہیں جبکہ حکمران لیگ اس کی بجائے سرکاری چھتری کے نیچے بیٹھ کر دھاندلی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے لیکن 17ستمبر کو عوام حق اور سچ کا ساتھ دیںگے ۔انہوں نے کہا کہ مسرت چیمہ سمیت دیگر رہنما اور کارکن جس لگن سے انتخابی مہم چلا رہے ہیں ان کی محنت رائیگاں نہیں جائے گی ۔ مسرت جمشید چیمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حلقے کی عوام نے 17ستمبر کو تبدیلی کو ووٹ دینے کا اٹل فیصلہ کر لیا ہے ۔ پانامہ لیگ والے پی ٹی آئی سے اس قدر خوفزدہ ہیںکہ ہمیں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کئے جارہے ہیں لیکن ہم ان سے پہلے مرعوب ہوئے نہ آئندہ ہوں گے بلکہ ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

علاوہ ازیں حلقہ این اے 120سنت نگر کے مرکزی دفتر میں میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام یونین کونسلز کے کوارڈی نیٹرز اور وکلا ء کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر یونین کونسل میں وکلا ء کی مخصوص تعداد تعینات کی جائے گی جو انتخابی مہم کے انچارج کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔