بیماری سے بچانے کیلئے مستقبل میں عازمین حج کو جراثیم کش احرام دینے کا منصوبہ

بیماری سے بچانے کیلئے مستقبل میں عازمین حج کو جراثیم کش احرام دینے کا منصوبہ
کیپشن: احرام کی تیاری ایک سعودی بزنس مین حمد ال یامی کا آئیڈیا ہے جو پاکستان کے شہر فیصل آباد میں تیار کیے جائیں گے۔۔۔۔۔فائل فوٹو

ریاض: عازمین حج اور عمرہ معتمرین کو بیماریوں سے بچانے کے لیے مستقبل میں جراثیم کش احرام تیار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔عرب میٖڈیا کے مطابق نینو ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے احرام کی تیاری ایک سعودی بزنس مین حمد ال یامی کا آئیڈیا ہے جو پاکستان کے شہر فیصل آباد میں تیار کیے جائیں گے۔

ال یامی کو یہ آئیڈیا اخبار میں ایک خبر پڑھ کر آیا جس میں بتایا گیا تھا کہ اُم القریٰ یونیورسٹی کی ایک ٹیم نینو ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے مسجد الحرام میں بچھے قالینوں پر چاندی کے نینو اجزاء کی تہہ چڑھا رہی ہے جس کی وجہ سے جراثیم کی افزائش نہیں ہو سکتی۔ تاہم جراثیم سے بچنے کے لیے چاندی کا استعمال پرانا طریقہ ہے۔

ہر سال لاکھوں افراد عمرہ اور حج کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں جہاں مختلف بیماریاں پھیلنے کا خطرہ رہتا ہے۔ یہ خبر پڑھ کر ال یامی کو نینو ٹیکنالوجی کے تحت احرام کی تیاری کا خیال آیا اور انہوں نے معلومات حاصل کرنا شروع کیں۔

دبئی میں ایک جرمن فیشن ڈیزائنر سے ان کا رابطہ ہوا جس نے انہیں جراثیم سے پاک کش احرام بنا کر دیئے جن کی فروخت کا آغاز 2017 میں حج کے دوران پہلی بار ہوا۔

انہیں مزید سستا بنانے کے لیے ال یامی نے پاکستان کے شہر فیصل آباد کا رخ کیا جہاں انہیں یہ احرام مزید مناسب قیمت پر بنانے کی پیشکش ہوئی جو انہوں نے قبول کر لی۔

گورنر مکہ کی منظوری کے بعد اس منصوبے پر عمل شروع ہو گیا ہے اور 2030 تک تمام عازمین کو جراثیم سے پاک احرام دستیاب ہوں گے۔