امریکہ میں مفت خوروں کیلئے نیاقانون متعارف ، اب بھاگنے والے بچ نہیں سکیں گے

امریکہ میں مفت خوروں کیلئے نیاقانون متعارف ، اب بھاگنے والے بچ نہیں سکیں گے
کیپشن: image by facebook

لاس اینجلس :مقامی امریکی کائونٹی میں مفت خوروں کیلئے انوکھا قانون متعارف کرا دیا گیا ہے ،اب کھانے کا بل ادا کیے بغیر بھاگنے والے نوجوان کو تیرہ سال قید کی سزا سنائی جائے گی ۔

تفصٰلات کے مطابق  امریکی کائونٹی میں دلچسپ قانون متعارف کرادیا گیا جس کے تحت اب مفت خوروں کو کڑی سزا سنائی جائے گی ، نئے قانون کے تحت کھانے کے بعد بل ادا نہ کرنے والوں کو تیرہ برس قید کی سزا سنائی جائے گی ۔

وہ مبینہ طور پر کھانا کھاتے اور شراب نوشی کرتے اور بِل ادا کیے بغیر چلے جاتے،سرکاری ریکارڈ کے مطابق آٹھ خواتین کو بِل ادا کرنا پڑا جبکہ دو میں ریسٹورنٹ نے خواتین سے بِل نہیں لیا ،  پال نے ڈیٹس پر مہنگے کھانے کھائے اور بِل ادا کیے بغیر چلے گئے۔

ایک خاتون جو ان کے ساتھ ڈیٹ پر گئی تھیں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سی بی ایس کو بتایا کہ ان کو بڑی خوشی ہے کہ پال کو ممکنہ طور پر سزا ہو گی۔

ایک اور خاتون نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب دیکھتے ہیں کہ پال جیل میں کیا کھائے گا، پال کو اب کھانے کی فکر نہیں ہو گی۔ اب اس کو دن میں تین بار کھانا ملے گا۔

ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کا کہنا ہے کہ پال نے صرف ریسٹورنٹ ہی کے بِل ادا نہیں کیے بلکہ انھوں نے سیلون کا بِل بھی ادا نہیں کیا ، پال کو 27 اگست کو عدالت میں پیش کیا گیا اور وہ تین لاکھ 15 ہزار ضمانت پر رہا ہیں۔