جہلم میں جرمن پلٹ خاتون ڈاکٹر عظمیٰ قتل کیس میں اہم پیش رفت

جہلم میں جرمن پلٹ خاتون ڈاکٹر عظمیٰ قتل کیس میں اہم پیش رفت

جہلم میں پاکستانی نژاد جرمن ڈاکٹرکے قتل میں نیا موڑ آگیا۔ملزم شہباز کے بھتیجے حمزہ نے امریکہ سے ویڈیوپیغام میں الزام عائد کیا ہے کہ چچاکے سسرال والے کیس کو غلط رنگ دینے کے لیے حقائق کوتوڑمروڑ کر پیش کررہے ہیں ۔جبکہ مقتولہ کے والداور بہنوئی کاکہناہے پولیس بچے پر قتل ڈال کر اصل ملزم کو بچا رہی ہے۔حمزہ کاکہناہے مرحومہ چچی اور چچا نے پسند کی شادی کی جسے چچا شہباز کے سسرال والوں نے کبھی پسند نہیں کیا،اور وہ کیس کو غلط رنگ دے رہے ہیں۔

مقتولہ کی بیٹی روہا اور بیٹے عمار کاکہناہے کہ ان کا باپ نشہ کرتا تھا اور ماں کو اکثر مارتا پیٹتا رہتا تھا ۔مقتولہ کے والد نے گلہ کیا کہ پولیس نے ملزم کو تھانے میں پروٹوکول دے رکھا ہے ،وہ تفتیش سے مطمئن نہیں ۔مققولہ کے بہنوئی کاکہناہے کہ عظمی نے جرمنی میں لائف انشورنس کر رکھی تھی جوہلاکت کاباعث بنی۔

دوسری جانب پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کی موت سینے پر گولی لگنے سے ہوئی تاہم اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے ، فرانزک ٹیسٹ کے لئے نمونے لاہورفرانزک لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں ،،جس کی رپورٹ آنے کے بعد مزید انکشافات متوقع ہیں۔

مصنف کے بارے میں