نئے چیف جسٹس کا سب سے بڑا امتحان پانامہ لیکس ہے ، سراج الحق

نئے چیف جسٹس کا سب سے بڑا امتحان پانامہ لیکس ہے ، سراج الحق

لاہور : جماعت اسلامی پاکستان کے ایر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سال 2017ء کے شروع ہوتے ہی آنے والے چیف جسٹس کے لئے ایک بڑا امتحان پانامہ لیکس کی سماعت ہے۔ اگر نئے چیف جسٹس قوم کو کرپشن سے ہمیشہ کیلئے نجات دلانے کیلئے کوئی اقدام کر جائیں تو اسے سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان کے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور ضلعی امیر ذکر اللہ مجاہد بھی موجود تھے۔ قبل ازیں منصوبہ کے لان میں نماز استسقاء ادا کی گئی جس کی امامت جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر حافظ محمد اعریس نے کی۔ اس موقع پر شرکاء نے اللہ تعالی سے باران رحمت برسانے کی دعا کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 2016ء حکمرانوں کیلئے ناکاموں کا سال ثابت ہوا اور وہ قوم سے کہا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کر سکے۔ وہ عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کر سکے اور نہ ہی غربت کا خاتمہ ہوا بلکہ بے روزگاروں کی ایک اور کھیپ تیار ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران عام آدمی کی زندگی میں کوئی بھی تبدیلی نہیں لا سکے ۔ جبکہ 2016ء میں سب سے بڑا سکینڈل پانامہ لیکس تھا۔ نو ماہ گزر جانے کے باوجود بھی حکمرانوں نے نہ تو قوم کو کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی نظام دیا اور نہ ہی خود پر لگے داغ کو دھونے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں خود 75 دن تک عدالت عظمی میں رہالیکن چیف جسٹس نے قوم کو مایوس کیا ۔ اب نئے چیف جسٹس کا سب سے بڑا امتحان پانامہ لیکس ہی ہو گا اگر وہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے قوم کو کوئی نظام دے گئے تو ان کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ سب موجودہ حکمرانوں کا اور پھر سابق حکمرانوں، بیوروکریسی اور قرض لینے و معاف کروانے کا احتساب ہو اور سپریم کورٹ قوم کی لوٹی ہوئی ایک ایک پائی واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کروائے۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں جماعتاسلامی نے کرپشن کے خلاف جو نعرہ لگایا اس سے بڑی کامیابی حاصل ہوئی آج بچہ بچہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعتاسلامی نے پارلیمنٹ میں کرپشن کے خاتمہ کے لئے جو بل جمع کروایا آج تک اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔