سمارٹ فونز جو کسٹمر کی پسند سے رنگ بدلیں گے

  سمارٹ فونز جو کسٹمر کی پسند سے رنگ بدلے 

نیویارک: دنیا جسطرح ترقی کر رہی ہے اسی طرح نت نئی ایجادات بھی لوگوں کو دنگ کررہی ہیں ، ایک وقت میں من پسند فون کا مطلب اپنے حساب سے رنگ پسند کرنے کے بعد فون خریدنا تھا ، مگر اب ٹیکنالوجی نے یہ بھی مشکل حل کردی ہے .

موبائل ون پلس موبائل فون کمپنی نے اپنے پرانے سیٹ ون پلس ایٹ  کی طرز پر ایک سیٹ لانچ کیا ہے جس کی بیک سائیڈ کا رنگ حرکت کے ساتھ تبدیل ہوتا رہتا ہے ۔ 

ون پلس کمپنی کے مطابق رنگ تبدیلی کا یہ عمل الیکٹرانک ایفیکٹس کے ذریعے ہوتا ہے ، اس کے لیے سینسر فون کے پچھلے حصے میں نصب کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے موبائل کا پچھلا حصہ گہرے نیلے رنگ کے علاوہ ہلکے چاندے اور دیگر رنگوں میں تبدیل ہوتا ہے ۔

اس طرح یہ فون کال آنے رپ بھی اپنا رنگ تبدیل کر سکتاہے ، ون پلس ایٹ کنسیپٹ کا ریڈار کیمرے کے پیچھے نصب ہوتا ہے جو اس کی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے میں استعمال ہوتا ہے ، اس کی برقی لہریں فون کو اشیا دیکھنے میں مدد دیتی ہیں ، کمپنی کا کہناہے کہ یہ ایم ایم ویو ٹیکنالوجی فائیو جی  سے لی گئی ہے ، لیکن ریڈار یونٹ فون میں کسی بھی ایم ایم ویو مواصلاتی یونٹ سے الگ ہے ۔ 

عملی طو رپر یہ پکسل چار کے ریڈار سے چلنے والی موشن سینس ٹیکنالوجی کی طرح ہے جس سے آپ فون پر ہاتھ پھیر کر میوزک کلپ یا الارم کو خاموش کرسکتے ہیں ۔

ون پلس ایٹ  اپنے ریڈار کا استعمال مختلف اشیا کی نقل و حرکت سے باخبر رہنے کے لیے بھی کرتا ہے ، جیسے کسی کال کا جواب اشارے سے دینا، وغیر ہ آپ اس کی سیٹنگز میں جا کر فون کے پچھلکے حصے کا رنگ کسی خاص کال کی مناسبت سے بھی لگا سکتے ہیں اور اس کا رنگ دیکھ کر صارف فون کو چھوئے بغری ہی کا ل کو اشارے سے اٹینڈ یا مسترد بھی کرسکتاہے ۔

فون کا ریڈار آپ کے سانس لینے کو بھی پہنچان سکتا ہے اور اس کے ساتھ مناسب وقت میں اس کا رنگ  بھی تبدیل ہوجاتاہے ، اس سے فون موثر بائیو فیڈ بک آلہ بن جاتاہے ۔

ون پلس کمپنی نے ایک سال سے بھی کم عرصہ میں یہ فون لانچ کیا تھا ، یہ ایک ایسی ڈیوائس ہے جس میں پچھلے کیمرے کو چھپانے کے لیے برقی گلاس کا استعمال کیا گیا ۔ 

تاہم ابھی تک یہ فیچرز کمپنی کے کسی فلیگ شپ فون پر ظاہر نہیں ہوئے ہیں ، ون پل کمپنی کا کہناہے کہ اس کا ون پلس ایٹ ٹی  کو تجارتی طو رپر فروخت کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے جیسا کہ اس سے پہلے ون کنسیپٹ کے ضمن میں بھی کمپنی نے ایسا ہی کیا تھا۔