سائنسدانوں نے موت کے چند سیکنڈ بعد سے لیکر سالوں تک کی لرزہ خیز رونگٹے کھڑے کر دینے والی داستان بیان کر دی

سائنسدانوں نے موت کے چند سیکنڈ بعد سے لیکر سالوں تک کی لرزہ خیز رونگٹے کھڑے کر دینے والی داستان بیان کر دی

نیو یارک: سائنسدانوں نے انسانی لاش پر تحقیق کر کے واضح کر دیا کہ مرنے کے چند سیکنڈ بعد سے لے کر سالوں تک کہانی واضح کر دی ہے۔ سائنسدانوں کی موت سے چند سیکنڈ بعد سے سالوں تک کی کہانی سے رونگٹھے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جب انسانی جسم میں جان نکلتی ہے تو اس کے بعد سب سے پہلا عمل یہ ہوتا ہے کہ انسانی جسم کا درجہ حرارت ماحولیاتی درجہ حرارت کے مطابق ہو جاتا ہے یعنی اگر کمرے میں درجہ حرارت 25 یا 35 ڈگری سینٹی گریڈ ہے تو جسم کا درجہ حرارت بھی اس کے مطابق ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ دوسرا عمل یہ ہوتا ہے کہ زمین کی کشش ثقل کا جسم پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے پورے جسم کا خون ایک مرکز میں جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے یعنی جسم کو جس طرف موڑیں گے خون کا بہاﺅ اس طرف تبدیل ہو جائے گا۔

مرنے کے ایک ہفتے بعد انسانی جسم کی جلد اس حد تک نرم ہو جاتی ہے کہ ایک ہلکی سی چٹکی سے بھی جلد پھٹ جاتی ہے جبکہ انسانی جسم کے اندر موجود اعضا بھی مائع حالت میں تبدیل ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ سائنسدانوں نے بتایا کہ مرنے کے ایک ماہ بعد انسانی جسم پھولنا شروع ہو جاتا ہے یہاں تک وہ پھٹ جاتا ہے اور پھر گلنے سڑنے کا عمل سالوں جاری رہتا ہے انسانی جسم میں صرف ڈھانچہ سلامت بچتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ صرف بال اور ناخنوں کے بڑھنے کا عمل جاری رہتا ہے لیکن وہ بھی کچھ عرصے بعد نشونما پانا بند کر دیتے ہیں -