سعودی عرب میں بیرونی ممالک سے خواتین ٹیکسی ڈرائیوروں کی بھرتی کی جائے گی یا نہیں ؟

سعودی عرب میں بیرونی ممالک سے خواتین ٹیکسی ڈرائیوروں کی بھرتی کی جائے گی یا نہیں ؟

ریاض:سعودی عرب میں پچھلے سال کے آخر میں سعودی خواتین کی ڈارئیونگ کے حوالے سے بڑی خبر سننے میں آئی تھی کہ انہیں اپریل 2018سےباقاعدہ ڈرائیونگ کی اجازت دی جارہی ہے ۔اس خبر کے بعد دنیا بھر میں سعودی حکومت کے فیصلے کو سراہا گیا تھا ۔

تفصیلات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے قائم مقام سربراہ ڈاکٹر ر میح الرمیح نے واضح کیا ہے کہ ٹیکسیوں یا بسوں کیلئے باہر سے خواتین ڈرائیور درآمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ سعودی خواتین مردوں کی طرح ٹیکسی چلا سکتی ہیں۔

ہمارے یہاں غیر ممالک سے خواتین ڈرائیور طلب کرنے کا نہ کوئی رجحان ہے او ر نہ ہی ارادہ۔ اس قسم کی ملازمتوں کیلئے ہماری بیٹیاں اور بہنیں زیادہ استحقاق رکھتی ہیں۔ انہوں نے عکاظ اخبار سے گفتگو میں کہا کہ لیڈیز ٹیکسی کا نیا نظام تیار کیا جارہا ہے۔

خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے پر جاری کردیا جائیگا۔ الرمیح نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ خواتین ٹرینیں بھی چلاسکتی ہیں۔ البتہ ابھی اس کی کوئی اشد ضرورت نہیں۔ امیرہ نورہ یونیورسٹی میں اس قسم کا ایک تجربہ بھی کیا جارہا ہے۔