لندن میں یورپ کی سب سے بڑی مسجد کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا

لندن میں یورپ کی سب سے بڑی مسجد کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا


لندن:مشرقی لندن میں تبلیغی جماعت کی جانب سے یورپ کی سب سے بڑی مسجد تعمیر کرنے کے منصوبے کو اس وقت ایک اور دھچکا لگا، جب ہائی کورٹ نے اسی مقام پر قائم مسجد الیاس کو شہید کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل مسترد کردی۔


عدالت نے اپنے فیصلے میں تبلیغی جماعت کو اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے سے بھی منع کردیا ہے، جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کچھ ہفتوں میں مسجد کا موجودہ انفرااسٹرکچر منہدم کردیا جائے گا۔تاہم انسانی حقوق کے یورپین ہائی کورٹ کا ایک حکم امتناع مسجد الیاس کو منہدم ہونے سے بچا سکتا ہے اور اس حوالے سے ٹرسٹیز نے رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں درخواست دائر کی تھی،ہائی کورٹ بینچ کے جج ویلڈن اسمتھ نے تبلیغی جماعت کے ٹرسٹیز کو مزید حکم دیا ہے کہ وہ نیوہیم کے لندن بورو کو 4 ہفتوں کے اندر 22 ہزار 207 پاؤنڈ بھی ادا کریں گے اور اگر 23 فروری تک یہ رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی تو کونسل کی جانب سے رقم کی وصولی کے لیے کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

عدالت کے مذکورہ فیصلے کے سامنے آتے ہی دیگر مقامی گروپوں کی جانب سے مقامی انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کا منصوبہ بھی تیار کرلیا گیا ہے تاکہ موجودہ مسجد کو جلد منہدم کیا جاسکے۔جج نے کہا کہ ٹرسٹیز کی جانب سے 12 مہینے کے معطلی کے وقت میں سے 5 ماہ گزر چکے ہیں جبکہ ٹرسٹیز کی جانب سے پالیسی پر بہت کم کام ہوا ہے، لہٰذا عدالت اس فیصلے کے خلاف اپیل کو مسترد کرتی ہے۔