محکمہ آبپاشی پنجاب کے زیر انتظام فلڈ وارننگ سنٹر نے کام شروع کر دیا

 محکمہ آبپاشی پنجاب کے زیر انتظام فلڈ وارننگ سنٹر نے کام شروع کر دیا

لاہور :  محکمہ آبپاشی پنجاب کے زیر انتظام فلڈ وارننگ سنٹر نے کام شروع کر دیا ہے ۔ فلڈ وارننگ سنٹر ضلعی حکومتوں، پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ سیلاب کی پیشگی اطلاع اور بچائو کے اقدامات کے حوالے سرابطے میں رہے گا۔ صوبے کی تمام 54نہری ڈویژنوں کیلئے فلڈ فائٹنگ پلانز  تیار کر کے ایس او پیزفیلڈ فارمیشن کے حوالے کر دیے گئے۔

صوبائی وزیر آبپاشی امانت اللہ خان شادی خیل سیلاب کے خطرے سے دوچار علاقوں میں محکمہ آبپاشی نے پاک فوج کے ساتھ مشترکہ انسپکشن کاعمل مکمل کر لیا ۔ایسے علاقوں میں سیلاب سے بچائو کی مشقیں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔یہ بات صوبائی وزیر آبپاشی امانت اللہ خان شادی خیل نے یہاں ایک محکمانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس میں مون سون اور ممکنہ سیلاب کے پیش نظر کئے جانے والے حفاظتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ اضلاع کے ڈی سیز کی سربراہی میں نہروں اور دریائو ں کے پشتوں کی نگرانی کیلئے کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں یہ کمیٹیاں سیلابی صورتحال میں کسی بھی ہنگامی صورتحال اورنہروں ، دریائوں کے کناروں میں کسی شگاف کی صورت میں محکمہ آبپاشی کے قریبی تعاون سے اپنا کردار ادا کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ مون سون کے دوران محکمہ آبپاشی کا فیلڈ سٹاف چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہے گا، صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ آبپاشی میں قائم فلڈ سیفٹی ایویلیوایشن سیل کی ٹیمیںدریائوں اور نہروں پر مشتمل انفراسٹرکچرکی مانیٹرنگ کی روشنی میں اپنی رپورٹس متعلقہ زونوں کے چیف انجینئرز کو بھیج رہی ہیں جن کی روشنی میں محکمہ آبپاشی کے حکام سیلاب سے بچائو کے اقدامات یقینی بنا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب سے بچائوکیلئے محکمہ آبپاشی نئے مالی سال میں مجموعی طورپر 2ارب 29کروڑ روپے کے 18نئے منصوبوں پر کام کر رہا ہے ۔

امانت اللہ خان شادی خیل نے کہا کہ شدید بارشوں کے باعث ہونے والے مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے مالی امداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور اب ایسے جاں بحق افراد کے ورثاء کی مالی امداد 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔جبکہ حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کیلئے بھی مالی امداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنا ہیلی کاپٹر صوبائی کابینہ کمیٹی برائے فلڈ کے حوالے کر دیاہے جسے صوبائی کابینہ کمیٹی برائے فلڈ کے اراکین دوروں کیلئے استعمال کرسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ دریائوں میں پانی کی صورتحال کو 24 گھنٹے مانیٹر کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے صوبائی اور وفاقی محکمے آپس میں قریبی رابطہ رکھ کر کام کررہے ہیں ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی سیکرٹریز بھی ممکنہ سیلاب سے بچائو کیلئے انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے برساتی نالوں میں پانی کے بہائو کو 24 گھنٹے مانیٹر کیا جا رہا ہے ۔جبکہ نالہ لئی سمیت دیگر نالوں کے اردگرد تجاوزات ہٹانے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے ۔کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز حفاظتی پشتوں اور بندوں کے دورے کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی، ڈویژن اور اضلاع کی سطح پر فلڈ ایمرجنسی کنٹرول رومز 24 گھنٹے فنکشنل رکھے جا رہے ہیں۔

مصنف کے بارے میں