دنیا کی 90 سے زائد کمپنیوں نے فیس بک کا بائیکاٹ کر دیا

دنیا کی 90 سے زائد کمپنیوں نے فیس بک کا بائیکاٹ کر دیا

دنیا کی 90 سے زائد کمپنیوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کیا ہے جس کی وجہ سے فیس بک کو صرف دو روز میں 100 کھرب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔نسل پرستی، تشدد، جھوٹ اور نفرت آمیز مواد کے خلاف فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کرنے کی مہم زور پکڑ گئی ہے۔ کوکا کولا، پیپسی اور یونی لیور جیسی بڑی کمپنیاں بھی اشتہارات کے بائیکاٹ والی مہم کا حصہ ہیں۔

کمپنیوں کا کہنا ہے کہ فیس بک کی انتظامیہ نے نسل پرستی پر مبنی نفرت انگیز مواد ہٹانے میں کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا۔  کوکا کولا کمپنی نے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے پیڈ اشتہارات کو کم از کم 30 دن کے لیے روک دیا ہے۔دنیا میں سب سے زیادہ اشتہارات دینے والی کمپنی پراکٹراینڈ گیمبل نے کہا ہے کہ وہ بھی فیس بک کے اشتہارات روک سکتی ہے جبکہ پراکٹر اینڈ گیمبل کی حریف کمپنی یونی لیور پہلے ہی اس سال کے اختتام تک فیس بک کو اشتہارات نہ دینے کا اعلان کر چکی ہے۔

کچھ کمپنیاں ایسی بھی ہیں جنہوں نے اشتہارات دینے کا سلسلہ روک دیا ہے لیکن بائیکاٹ مہم میں باضابطہ شمولیت اختیار نہیں کی۔فیس بک کے مالک مارک زکر برگ کے اثاثوں میں تقریباً 12 کھرب روپے کی کمی ہو گئی اور وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین آدمی سے چوتھے نمبر پر آ گئے۔دوسری جانب فیس بک کا کہنا ہے کہ اس نے مصنوعی ذہانت پر ایسی سرمایہ کاری کر رکھی ہے جس کی بدولت 90 فی صد نفرت انگیز مواد فیس بک صارفین کی شکایت سے پہلے ہی اس کی نظر میں آ جاتا ہے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ فیس بک نفرت آمیز اشتہارات پر پابندی لگائے گی لیکن پابندیوں کا اطلاق غیر اشتہاری پوسٹوں پر نہیں ہو گا۔