طالبان نے قبضے اور حملوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو فضائی حملوں کیلئے تیار رہیں، جنرل ملر

 طالبان نے قبضے اور حملوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو فضائی حملوں کیلئے تیار رہیں، جنرل ملر
کیپشن: طالبان نے قبضے اور حملوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو فضائی حملوں کیلئے تیار رہیں، جنرل ملر
سورس: فوٹو/سوشل میڈیا

کابل: امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر نے افغان طالبان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر افغانستان میں نئے علاقوں پر قبضے اور پرتشدد حملوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو پھر طالبان کو فضائی حملوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی کمانڈر نے کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں نے طالبان سے کہا ہے کہ ان کو روکنے کا بہترین طریقہ ہے کہ جارحانہ کارروائیوں اور فضائی حملوں کو روکا جائے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ انخلا کا عمل جاری رکھنے کے باوجود امریکی فوج طالبان کے خلاف فضائی حملے کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

جنرل اسکاٹ ملر نے اعتراف کیا کہ کسی بھی علاقے پر قبضے کے ملک کی مجموعی سلامتی اور سیکیورٹی پر اثرات مرتب ہوں گے۔ فوجی قبضہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور یقینی طور پر افغانستان کے لوگوں کے حق میں تو بالکل بھی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر سیکیورٹی کی صورتحال اچھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ چیز ہے جسے افغان سیکیورٹی فورسز نے تسلیم کیا ہے اور جب ہم یہاں سے نکلیں گے تو وہ مناسب ایڈجسٹمنٹ کر لیں گے۔

خیال رہے کہ مئی کے شروع میں امریکی فوج کی جانب سے انخلا کے اعلان کے بعد سے حال ہی میں افغانستان کے 400 سے زائد اضلاع میں سے 100 سے زائد اضلاع پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے دیہی علاقوں میں افغان طالبان اور مقامی سیکیورٹی فورسز میں شدت کی لڑائی کی اطلاعات ہیں۔

طالبان نے حال ہی میں قندوز شہر کے آس پاس کے دیگر اضلاع کے ساتھ شمال میں تاجکستان کے ساتھ ایک اہم سرحدی گزر گاہ پر قبضہ کر لیا جس کے بعد عملی طور پر شہر کا محاصرہ ہو چکا ہے۔