سوئی ناردرن گیس کمپنی میں 85 فیصد گیس دی جا رہی ہے، وفاقی وزیر حماد اظہر  

Sui Northern Gas Company is supplying 85% gas, Federal Minister Hamad Azhar said
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی گیس بندش مرمت کی وجہ سے نہیں، اس میں 15 فیصد گیس کی بندش ہے، 85 فیصد گیس دی جا رہی ہے، صرف ایک ایل این جی ٹرمینل کی مرمت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نئے ٹرمینل کے لئے لائسنس جاری کر چکے ہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے کم بجلی پیدا ہونے کی وجہ سے ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس جی سی کی گیس بندش کا ڈرائی ڈاکنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر اس گیس کو ہم سردیوں میں بند کرتے تو اس کا نقصان زیادہ ہونا تھا کیونکہ ڈومیسٹک صارفین کا لوڈ زیادہ بڑھا ہوتا ہے، ڈرائی ڈاکنگ کل شروع ہو رہی ہے اور کل سے کے پی ڈی گیس فیلڈ واپس آن لائن آنا شروع ہو جائے گی، ڈرائی ڈاکنگ کا بہت زیادہ اثر ایس ایس جی سی کے سسٹم پر اس لئے نہیں ہے کیونکہ ان کا 1150 ایم ایم سی ایف ٹی کا پورا سسٹم ہے جس میں سے صرف 75 ایم ایم سی ایف ٹی پر ڈرائی ڈاکنگ کا اثر آئے گا، باقی سارا لوڈ ایس این جی پی ایل پر جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے دور میں فرنس آئل زیادہ استعمال ہو رہا تھا اور ہمارے دور میں کم فرنس آئل جل رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ (ن) لیگ کے دور میں ٹرمینلز کی کپیسٹی یوٹیلائزیشن 63 فیصد تھی جبکہ ہماری اڑھائی سال 83 فیصد کے قریب ہے، سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں بلکہ یہ حقائق پر مبنی بات ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ ہر گرمی میں تین سے چار گیس فیلڈز آئوٹیج میں جاتی ہیں، اس وقت کارگو کی ڈیلیوری کا مسئلہ نہیں ہے، کارگو ہمارے پاس موجود ہیں اور ہمارے پاس مزید کارگو لینے کا آپشن بھی موجود ہے، مسئلہ یہ ہے کہ آف شور گیس کو آن شور گیس میں تبدیل کرنے والے ٹرمینل کی قانون کے مطابق 15 سال میں دو مرتبہ مرمت ہونا ہوتی ہے، 15 سال میں دو مرتبہ مرمت کی شق (ن) لیگ کے دور میں معاہدے میں شامل کی گئی، اس لئے اس ٹرمینل کی 6 دن کی آئوٹیج آ رہی ہے، اس میں آر ایل این کے آرڈر کرنے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ایل این کی کنریکٹ جنوری 2022ء سے شروع ہوگا، اس سے پہلے گزشتہ حکومت کا کنٹریکٹ چل رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے لانگ ٹرم کنٹریکٹ 13.7 فیصد پر کیا تھا جبکہ ہمارا لانگ ٹرم کنٹریکٹ 10.4 فیصد پر ہے، ہمارے کئے جانے والے کنٹریکٹ سے پاکستان کو اگلے دس سال میں 500 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کے۔الیکٹرک ایک نجی کمپنی ہے اور اپنا فرنس آئل خود لے رہی ہے اور اس کو اضافی گیس بھی دے رہے ہیں، جو انٹرنیشنل مارکیٹ میں ریٹ ہوگا اسی پر گیس خرید رہے ہیں، جتنا فرنس آئل مسلم لیگ (ن) کے دور میں استعمال کیا جاتا تھا ہم اس فرنس آئل کا چوتھا حصہ بھی استعمال نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہماری بجلی کی کھپت کی طلب 12 ماہ کے دوران اوسطاً 16 ہزار میگا واٹ ہے، ان 12 ماہ میں سے ڈیڑھ سے دو مہینے ایسے ہیں جن میں ہمیں 2300 سے 2400 میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی یہی وجہ ہے کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کم ہو گئی ہے اور وہاں سے کم بجلی پیدا ہو رہی ہے۔