اوٹاوا: کینیڈا کے صوبے وینکور میں درجہ حرارت میں اچانک اور غیرمعمولی اضافہ ہو گیا اور درجہ حرارت پہلی بار 49.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے باعث کم از کم 134 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کینیڈا کے صوبے وینکور میں مسلسل تین روز سے جاری غیرمتوقع شدید گرمی سے کم از کم 134 افراد زندگی کی بازی ہارگئے، حبس اور گھٹن سے دم توڑنے والے افراد میں زیادہ تر بوڑھے اور بیمار تھے۔
ویسٹرن کینیڈا میں گرمی کا 126 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، وینکور کینیڈا کے سردترین علاقوں میں سے ایک ہے اور اسی لئے لوگوں کے گھروں میں ایئرکنڈیشنر نہیں تھے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ماہرین موسمیات کے مطابق درجہ حرارت جمعہ سے بڑھنا شروع ہوا تھا اور مزید کئی روز تک گرمی بڑھنے کا امکان ہے جس کے باعث وینکور کے باسیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
کینیڈا کے ماہر امور موسمیات ڈیوڈ فلپ نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ صحرائی گرمی ہے، بہت ہی خشک اور گرم، ہم دنیا کا دوسرا سرد ترین اور برفیلا ملک ہیں، ہم اکثر سرد موسم اور برفانی طوفان دیکھتے ہیں لیکن اس طرح کے گرم موسم کے بارے میں بات نہیں کرتے ہیں، جو موسم یہاں ہے اس کے مقابلے میں دبئی زیادہ ٹھنڈا ہو گا۔
شدید گرمی کے ساتھ آنے والی خشک سالی نے اختتام ہفتہ آگ لگنے کے مختلف واقعات کی راہ ہموار کی، پیر کو کیلیفورنیا اور اوریگن کی سرحد پر لگنے والی آگ نے 15 سو ایکٹر اراضی کو جلا دیا ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔