دھاندلی نہ ہوتی تو وزیراعظم کے پاس ووٹ پورے نہیں تھے: بلاول بھٹو

Prime Minister, Imran Khan, budget, Bilawal Bhutto, National Assembly

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے اپویشن کی حق تلفی کی ، حکومت کو موقع دیا گیا کہ وہ 172 اراکیں کی تعداد پوری کرسکے ، دھاندلی نہ ہوتی تو وزیراعظم کے پاس ووٹ پورے نہیں تھے ۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بجٹ 22-2021 کو معاشی تباہی کا دستاویز قرار دے دیا ، انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس ایوان کی بے عزتی کا سبب بنا ، پیپلز پارٹی ایسے بجٹ کو مسترد کرتی ہے ۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بلاول کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی سے پوچھتا ہوں کون سی پارلیمانی روایات کی بات کرتے ہیں ، سندھ میں بولنے کا موقع نہیں دیتے ، یہاں وقت سے زیادہ بات کر رہے ہیں ۔

قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی روایات کے برخلاف سندھ میں اپوزیشن لیڈر کو بات کرنے نہیں دی گئی لیکن بلاول بھٹو یہاں روایات کی بات کر رہے ہیں ۔ آئینہ دکھاتے ہیں ، دیکھتے نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کا حق تسلیم کرنا روایات کے عین مطابق ہے ۔ اکثریت کے فیصلوں کو تسلیم کرنا ہی جمہوری اقدار ہیں ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کون سی پارلیمانی روایت تھی کہ ن لیگ کے 25 ایم این اے غائب ہوگئے ؟ جمہوریت کا راگ الاپنے والوں کی جانب سے سندھ میں اپوزیشن کو اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی رکنیت نہیں دی گئی ۔