حکومت غریب کی بات کرتی ہے مگر اقدامات نہیں کرتی، بلاول بھٹو

حکومت غریب کی بات کرتی ہے مگر اقدامات نہیں کرتی، بلاول بھٹو
کیپشن: حکومت غریب کی بات کرتی ہے مگر اقدامات نہیں کرتی، بلاول بھٹو
سورس: فوٹو/اسکرین گریب نیو نیوز

اسلام آباد: بلاول بھٹو زرادری نے کہا عوام تحریک انصاف کی حکومت سے حساب مانگ رہی ہے اور پاکستان کے عوام وزیراعظم  سے ماضی کے قصے نہیں سننا چاہتے

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا گنتی کے بغیر پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ پاس ہوا جو افسوسناک ہے اور اسپیکر کی جانبداری کی وجہ سے بجٹ پاس ہوا جبکہ حکومت کی نااہلی، ناکامی کی سزا عوام بھگت رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت غریب کو مدد نہیں تکلیف پہنچارہی ہے اور حکومت نے مہنگائی کا طوفان کھڑا کر دیا ہے جبکہ ہم نے فائدہ غریب عوام کی جیب تک پہنچانا ہے۔ عوام تحریک انصاف کی حکومت سے حساب مانگ رہی ہے اور پاکستان کے عوام وزیراعظم سے ماضی کے قصے نہیں سننا چاہتے۔

انہوں نے کہا تعمیراتی شعبے میں صرف رئیل اسٹیٹ مالکان کو فائدہ ہو رہا ہے اور حکومت غریب کی بات کرتی ہے مگر اقدامات نہیں کرتی جبکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے بہتر حالات پیدا کرنے پڑیں گے۔ 

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا جو پہلے ہوا اسے بھول جائیں عوام آج کا حساب اور مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ 

اس سے قبل قومی اسمبلی سے وزیراعظم کے خطاب سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان گرما گرمی دیکھنے میں آئی تھی اور ایک دوسرے کے بیان پر جواب دیتے ہوئے سخت جملے بھی استعمال کیے گئے تھے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بجٹ پر قوم کے 172 نمائندوں نے ووٹ دے کر اعتماد کا اظہار کیا اور جب ووٹ کی عزت کی بات آئے تو اپوزیشن اور حکومت دونوں کی جانب سے عزت ملنی چاہیے، یکطرفہ عزت نہیں ہوسکتی۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اگر حکومت بجٹ پر ووٹنگ میں دھاندلی نہیں کرتی تو دنیا دیکھتی کہ وزیراعظم کے پاس 172 ووٹس بھی نہیں ہیں۔