انگلیاں چٹکھانا درست عمل نہیں ہے ، جوڑوں کے درد کا باعث بن سکتا ہے

انگلیاں چٹکھانا درست عمل نہیں ہے ، جوڑوں کے درد کا باعث بن سکتا ہے

نیویارک:چاہے آپ ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے انگلیاں چٹخاتے ہوں یا پھر یہ آپ کی عادت ہی ہو، آپ کو ان ہدایات سے ضرور واسطہ پڑا ہوگا جو لوگ کرتے ہیں کہ انگلیاں چٹخانے سے جوڑوں کا درد اور دیگر مسائل ہو جاتے ہیں۔ لیکن امریکا کے بیورلی ہلز انسٹیٹیوٹ کے ایلکس فوکس مین کہتے ہیں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔

لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ یہ عادت نقصان دہ نہیں۔ڈاکٹر فوکس مین کہتے ہیں کہ "گو کہ انگلیاں چٹخانے سے جوڑوں کا مسئلہ نہیں ہوتا لیکن متعدد ایسی تحقیق موجود ہیں جو ظاہر کرتی ہے کہ سالہا سال تک انگلیاں چٹخانے کے نتیجے میں ہاتھ کی گرفت کمزور پڑتی ہے اور اس میں سوجن آتی ہے۔ اگر چٹخانے کے ساتھ تکلیف بھی ہو رہی ہے تو یہ اندر موجود کسی مسئلے کی نشاندہی ہے۔ اس بارے میں اعدادوشمار تو بہت کم ہی موجود ہیں لیکن جلد میں آنے والی تبدیلیاں اور پٹھوں میں سوجن کے واقعات ضرور ہیں۔

اگر انگلیاں چٹخارے سے انگلیوں یا تھکے ہوئے ہاتھوں کو کچھ آرام ملتا ہے تو جو آواز پیدا ہوتی ہے جو وہ دراصل جوڑوں کے گرد موجود چکنا کرنے والی رطوبت میں پھٹنے والے گیس کے بلبلے سےپیدا ہوتی ہے۔ کیلیفورنیا کے آرتھوپیڈک سرجن جان کیلی کہتے ہیں کہ انگلیاں چٹخانے کے صحت پر کوئی منفی اثرات نہیں ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کئی تحقیق ایسی بھی ہوئی ہیں جن میں انگلیاں چٹخانے کے فوائد دیکھے گئے ہیں۔ یو سی ڈیوس میڈیکل سینٹر کے دو محققین نے چند لوگوں کے ہاتھوں کا انگلیاں چٹخانے سے پہلے اور بعد میں جائزہ لیا اور ساتھ ہی ایسے افراد کا بھی جو انگلیاں نہیں چٹخانے تاکہ مسائل کے بارے میں معلوم ہو سکے جیسا کہ ہاتھوں میں سوجن اور ہاتھ کی گرفت میں کمزوری وغیرہ۔

اس تحقیق میں انگلیاں چٹخانے والوں میں ہاتھ کا کوئی مسئلہ نہیں دیکھا گیا بلکہ انگلیاں چٹخانے والوں کے ہاتھوں میں نہ چٹخانے والوں کے مقابلے میں زیادہ حرکت دیکھی گئی۔تو جان رکھیں کہ جوڑوں کا درد ہونے کی وجوہات دوسری ہیں جیسا کہ جینیاتی مسئلہ، عمر بڑھنا اور حد سے زیادہ میکانیکی دباؤ