فرح خان اِن ایکشن ،عطا اللہ تارڑ کیخلاف پہلی کاروائی 

فرح خان اِن ایکشن ،عطا اللہ تارڑ کیخلاف پہلی کاروائی 

لاہور:پاکستان تحریک انصاف کے دورمیں پنجاب حکومت کی مبینہ  فرنٹ کرپشن لائن پر موجود فرح گوگی کیس کی سماعت نیب کورٹ میں ہوئی جہاں پر فرح گوگی عرف فرحت شہزادی کیس میں وکیل کے ذریعے تحریری جواب جمع کرادیا نیب لاہور نے انکے مینجر، کیشئرم اور بنکرز سمیت چار افراد کو طلب کر رکھا تھا ۔

نیب ازخود نوٹس کیس میں فرح    گوگی عرف فرحت شہزادی کیس میں ملازمین نے وکیل کے ذریعے نیب کو تحریری جواب جمع کروا دیا،جواب میں لکھا گیا کہ نیب کا نوٹس جاری کرنے کا عمل نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اپنے اختیارات سے تجاوز ہے۔فرحت شہزادی اور ان کے شوہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ،نیب طلبی پر فرحت شہزادی کے ملازمین نے  مشترکہ وکیل اظہر صدیق کے ذریعے   نیب کو تحریری جواب جمع  کروایا جس میں فرحت شہزادی  سے متعلق کہا  گیا کہ وہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھیں اور نہ ہی کبھی کسی سرکاری دفتر میں ملازمت اختیار کی  جبکہ دیگر تمام ملازمین غوثیہ بلڈرز میں ملازمت  کرتے ہیں ۔

وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فرح گوگئی کا ایک ملازم انکے گھر میں ٹیوشن پڑھاتا ہے اگر نیب نے  پھر نوٹس دیا تو اعلی عدالت سے رجوع کریں گے کیونکہ نیب پہلے اپنا دائرہ اختیار کا تعین کرے اور پھر نوٹس جاری کرے۔

وکیل نے کہا امید ہے کہ نیب دائرۂ اختیار کا تعین ہو ،نیب نے فرحت شہزادی اور ان کے شوہر کے خلاف مبینہ کروڑوں روپے ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں تحقیقات شروع رکھی ہے۔نیب نے تحقیقات کیلئے فرحت شہزادی کے ملازم محمد آصف, محمد منیر,مظاہر بیگ اور محمد وقار کو تفتیش کیلئے طلب کیا تھا