فافن نے انتخابات 2018 کے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کر دی

فافن نے انتخابات 2018 کے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کر دی
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد : فافن نے انتخابات 2018 کو گزشتہ انتخابات سے بہتر قرار دیدیا ، ووٹنگ کے دوران کسی پولنگ سٹیشن پر قبضہ نہیں کیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق فافن نے انتخابات 2018 کی شفافیت کے متعلق حتمی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق انتخابات 2018 کو گزشتہ انتخابات سے بہتر قرار دیا گیا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عام انتخابات 2018 میں سب سے زیادہ 57 فیصد ووٹرز کی نمایندگی نہیں ہوسکی ،18.8فیصد پولنگ سٹیشنز پر فارم 45 چسپاں نہیں کیے گئے ، قومی اسمبلی کے 180 ایسے حلقے ہیں جن پر معولی بے ضابطگیاں ہوئیں۔

فافن کی جاری کردہ حتمی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام انتخابات 2013 میں پولنگ سٹاف کے ووٹرز پر دباؤ کی شرح 2 فیصد تھی ، 0.5 فیصد پولنگ سٹیشنز کا سٹاف ووٹرز پر اپنی مرضی تھوپنے کا دباؤ ڈالتا رہا۔2013 میں شناختی کارڈ کے بغیر 2.7 فیصد پولنگ سٹیشنز ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی ، 0.5 پولنگ سٹیشنز پر شناختی کارڈ کے بغیر ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی۔

پولنگ سٹاف پر 0.5 فیصد پولنگ سٹیشنز پر غیر متعلقہ افراد نے دباؤ ڈالا ، عام انتخابات میں 1.1 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر تشدد کے واقعات ہوئے ، عام انتخابات 2018 میں تشدد کے واقعات میں کمی واقع ہوئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2013 میں 7.5 فیصد پولنگ سٹیشنز کا نتیجہ ایجنٹوں کو نہیں دیا گیا ، 2.5فیصد پولنگ سٹیشنز کا نتیجہ پولنگ ایجنٹوں کو نہیں دیا گیا ،  2013کے انتخابات میں1.2 فیصد پولنگ سٹیشنز پر قبضہ کیا گیا تھا۔

عام انتخابات 2018 میں 38 فیصد پولنگ سٹیشنز پر بے ضابطگیاں پائی گئیں ، انتخابات کے دوران ملک بھر میں کسی پولنگ سٹیشن پر قبضہ نہیں ہوا ، فافن نے عام انتخابات 2018 کو گزشتہ انتخابات سے بہتر قرار دے دیا۔