حکومت آرمی چیف کے معاملے پر چھ ماہ میں قانون سازی نہیں چاہتی، احسن اقبال

حکومت آرمی چیف کے معاملے پر چھ ماہ میں قانون سازی نہیں چاہتی، احسن اقبال
کیپشن: Image Source: File Photo

لاہور:سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ حکومت کے اندر سے نیت کچھ اور ہے، حکومت اپوزیشن کومشتعل کر کے چاہتی ہے آرمی چیف کے معاملے پر چھ ماہ میں قانون سازی نہ ہو۔


تفصیلات کے مطابق ،سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے صوبائی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کہ سب کو پتہ ہے سپریم کورٹ نے چھ ماہ میں قانون سازی کرنے کا کہا ہے، قانون سازی کے لیے اپوزیشن کا تعاون درکار ہے۔ عمران خان نے پہلے ہی دن اپوزیشن کوغیرمحب وطن،چور،ڈاکوقراردے دیا۔

لیگی رہنمانے کہا  کہ وزرا نے بھی اپوزیشن کی کردارکشی شروع کردی۔ وزرا اس طرح کے بیانات سے قوم میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لگتا ہے حکومت کی اندرسے نیت کچھ اورہے۔ ایسے بیانات سے ان کی نیت پربھی شبہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ ہمیں لگتا ہے یہ چاہتے ہیں قانون سازی نہ ہو۔

پریس کانفرنس میں احسن اقبال نے کہا  کہ معیشت کے حوالے سے عمران خان کا بیان سنا ہے، وزیراعظم کی کارکردگی پرشاباش نہیں سرزنش بنتی ہے، اپنی نااہلیوں، بربادی کو چھپانے کے لیے فوج اور آرمی چیف کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کریں، پاک فوج کا ادارہ تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ادارہ ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے پرکسی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوا، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لیا جائے، بجلی کی قیمت میں اضافے سے بجلی چوری میں اضافہ ہوگا،اندھوں کی طرح معیشت کو بھی کریش کر دیا ہے، روپیہ تیزی سے نیچے گرا۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ہاتھ پکڑ کر چلایا جا رہا ہے، آرمی چیف کی تقرری کے مسئلے کو جس طرح ہینڈل کیا گیا جگ ہنسائی ہوئی۔ حکومت کوسمجھ نہیں آرہی ملک کیسے چلانا ہے۔