اثاثہ جات ریفرنس، اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اثاثہ جات ریفرنس، اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اسلام آباد: احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب کی جانب سے دائر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت کی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے جس پر ان کے وکیل خواجہ حارث نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔

عدالت نے نیب کی جانب سے وارنٹ گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 2 نومبر تک انہیں پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے ملزم اسحاق ڈار کے ضامن کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔ استغاثہ کی جانب سے آج 4 گواہ عدالت میں پیش کئے گئے جن میں مسعود غنی، عبدالرحمان گوندل، فیصل شہزاد اور محمد عظیم شامل ہیں۔ استغاثہ کے گواہ عبدالرحمان گوندل نے 2 تھیلوں میں مشتمل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جس کے بعد اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے اس کا جائزہ بھی لیا۔

سماعت شروع ہوئی تو اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل طبی معائنے کے لئے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کے بلڈ ٹیسٹ، ای سی جی اور دیگر ٹیسٹ کرانے کا کہا گیا ہے۔ اس لئے آج کے لئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ اسحاق ڈار جمعرات کو عدالت میں پیش ہو جائیں گے اگر آپ گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں تو کوئی اعتراض نہیں۔

خواجہ حارث نے اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرائی اس موقع پر نیب نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت سے اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔

یاد رہے گزشتہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے عدالت کو بتایا تھا کہ چیرمین نیب اسحاق ڈار کے اثاثے منجمند کرنے کی منظوری دے چکے ہیں۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ اثاثے منجمند کرنے سے متعلق نیب کے فیصلے کی توثیق کی جائے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں