عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ہیں تو سب کچھ، وہ نہیں تو کچھ بھی نہیں: وزیراعظم

عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ہیں تو سب کچھ، وہ نہیں تو کچھ بھی نہیں: وزیراعظم

لاہور: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اس خونی مارچ کا کسے فائدہ ہو گا؟ عمران نیازی نے مذموم مقاصد کیلئے مارچ کا اعلان کیا ہے، عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ہیں تو سب کچھ ہے، وہ نہیں ہیں تو کچھ نہیں ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں یوٹیوبرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج سوشل میڈیا ایک ایسی آواز ہے جسے پوری دنیا میں سنا جاتا ہے۔ عمران نیازی نے مذموم مقاصد کیلئے مارچ کا اعلان کیا، اس خونی مارچ کا کس کو فائدہ ہو گا؟ 6 ماہ گزر گئے ہیں کیا اس میں 1 روپے کی کرپشن کا الزام بھی لگا ہے؟
انہوں نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی نے اس ملک کو کیا دیا؟ عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ہیں تو سب کچھ اور وہ نہیں تو کچھ نہیں۔ ایک ماہ قبل کاروباری شخصیت میرے پاس عمران نیازی کا پیغام لے کر آئی کہ عمران خان مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کاروباری شخصیت نے کہا کہ عمران خان 2 معاملات کو بات چیت کے ذریعے طے کرنا چاہتے تھے، پہلا معاملہ آرمی چیف کی تقرری کا اور دوسرا انتخابات کا، جس پر میں نے عمران خان کو پیغام بھجوایا کہ آرمی چیف کا تقرر ایک آئینی فریضہ ہے جو وزیراعظم نے ادا کرنا ہوتا ہے، ایک پارٹی کا وزیراعظم نہیں 22 کروڑ عوام کا وزیراعظم ہوں۔ 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے ہاتھ ملانے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن اب مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، موجودہ چیف الیکشن کمشنر ایماندار آدمی ہیں اور ان کا نام عمران خان نے ہی دیا تھا، ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام ہو گا تو پاکستان کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران دورہ سعودی عرب سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ 24 اکتوبر کو سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں محمد بن سلمان سے بہت اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی اور انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، سعودی عرب نے بغیر کسی شرط کے ہر اچھے برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے اور سعودی ولی عہد کا استقبال پورا پاکستان کرے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ چین کے دورہ پر بھی چند روز میں جا رہا ہوں، چین کی پاکستان سے لازوال اور دیرینہ دوستی ہے جس نے 2015 میں نئی شکل اختیار کی اور یہ دوستی مزید مضبوط ہوئی، اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان مختلف معاہدے ہوئے، اس وقت سب سے اہم منصوبہ سی پیک کا تھا جس نے پاکستان کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا۔ 
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ روڈ انفراسٹرکچر، توانائی، نیوکلیئر پاور پلانٹ سمیت دیگر معاہدے ہوئے جبکہ پاکستان چین کی لازوال دوستی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے، آئندہ دورہ چین دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دے گا، سی پیک کے تحت 30 ارب ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کاری ہوئی۔ 

مصنف کے بارے میں