خاتون رپورٹر صدف کی ہلاکت کا معاملہ مشکوک ہوگیا، پنجاب حکومت تحقیقات کرائے: رانا ثنا

خاتون رپورٹر صدف کی ہلاکت کا معاملہ مشکوک ہوگیا، پنجاب حکومت تحقیقات کرائے: رانا ثنا
سورس: File

اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پنجاب حکومت سے کہا ہے کہ لاہور میں تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ کے دوران ہلاک ہونے والی صحافی صدف نعیم کی موت کی تحقیقات کروائی جائے۔

ایک بیان میں وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ موقع پر موجود صحافیوں کے انکشافات کے بعد صدف نعیم کی ہلاکت کا معاملہ مشکوک ہو گیا ہے کیونکہ ان کے ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا۔

صدف نعیم کی ہلاکت کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا پر لانگ مارچ کی کوریج کرنے والے کچھ صحافیوں کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خاتون صحافی کو عمران خان کے کنٹینر پر چڑھنے کی کوشش کے دوران دھکا دیا گیا جس کی وجہ سے وہ نیچے گریں اور ٹرک کے ٹائر تلے کچلی گئیں۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اس شہادتی بیان کے بعد ضروری ہے کہ واقعے کی تحقیقات ہو اور حکومتِ پنجاب کی قانونی ذمہ داری ہے کہ دھکا دینے والے شخص کو گرفتار کرے اور قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں۔

وفاقی وزیرِ داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر پنجاب حکومت نے اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کی تو وفاقی حکومت اپنا قانونی فرض ادا کرے گی۔

مصنف کے بارے میں