یلو کیب فراڈ کیس، عبدالمجید سومرو 22 سال بعد بری

یلو کیب فراڈ کیس، عبدالمجید سومرو 22 سال بعد بری
کیپشن: عبدالمجید سومرو نے 2009 میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔۔۔۔۔فائل فوٹو

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے یلو کیب فراڈ کیس کے ملزم عبدالمجید سومرو کو 22 سال بعد بری کر دیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں آنے والی یلو کیب اسکیم کے فراڈ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں عدالت نے ملزم عبدالمجید سومرو کو 22 سال بعد بری کر دیا۔

کیس کے ملزم عبدالمجید سومرو کو وہیل چیئر پر عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کی آنکھوں سے فیصلہ سننے کے بعد خوشی سے آنسو نکل پڑے۔

عبدالمجید سومرو عدالت میں فیصلہ سننے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'میں بے قصور تھا اور آج عدالت سے بری بھی ہو گیا جو لوگ ملوث تھے وہ بری ہوئے اور مجھے سزا دی گئی۔

عبدالمجید سومرو پر 1996 میں یلو کیب اسکیم میں فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس وقت بینکنگ کورٹ نے انہیں 7 سال قید کی سزا سنائی جس کے خلاف عبدالمجید سومرو نے 2009 میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔