احمد مسعود کی فورسز کا پنج شیر میں طالبان کا حملہ ناکام بنانے کا دعوی

احمد مسعود کی فورسز کا پنج شیر میں طالبان کا حملہ ناکام بنانے کا دعوی
کیپشن: احمد مسعود کی فورسز کا پنج شیر میں طالبان کا حملہ ناکام بنانے کا دعوی
سورس: فائل فوٹو

کابل: پنج شیر کی مزاحمتی فورسز نے طالبان کے حملے کو ناکام بنا دیا جس کے بعد طالبان نے پنج شیر میں ٹیلی کام سروس معطل کر دی۔ 

 

افغان میڈیا کے مطابق طالبان کی طرف سے پنج شیر پر حملہ کیا گیا لیکن ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ پنج شیر کی مزاحمتی فورسز نے طالبان  کے حملے کو روک لیا۔ احمد مسعود کے قریبی ذرائع کے مطابق وقفے، قفے سے چھڑپیں جاری ہیں۔ ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کہتے ہیں علاقے میں سگنل نیٹ ورک کا مسئلہ ہے معاملے کی تصدیق کر رہے ہیں۔ 

 

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے احمد مسعود نے اپنے انٹریو میں اعلان کیا تھا کہ وہ کسی صورت طالبان کے آگے سر نہیں جھکائیں گے تاہم وہ نئے حکمرانوں کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

 

طالبان مخالف مزاحمتی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ میں طالبان کے آگے جھکنے سے بہتر مرنا پسند کروں گا کیوں کہ میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں اور جھکنے کا لفظ میری ڈکشنری میں شامل نہیں ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہماری مزاحمتی تحریک میں شامل ہورہے ہیں اور ہمارے پاس اسلحے کی بھی بڑی مقدار موجود ہے جو ہم اپنے والد کے زمانے سے سنبھال کر رکھ رہے تھے جب کہ افغان فوج کے اہلکار اور افسران کی بڑی تعداد بھی ہمارے ساتھ ہے۔

 

اس سے قبل طالبان کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد 32 سالہ احمد مسعود نے طالبان کو خبردار کیا تھا کہ اگر طالبان نے ہمارے گڑھ میں داخل ہوکر جنگ مسلط کی تو ہماری جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

دوسری جانب افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے بھی احمد مسعود کو اپنا لیڈر اور ہیرو قرار دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ہم طالبان کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔

 

واضح رہے طالبان نے کابل سمیت افغانستان کے تقریباً تمام اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے تاہم وہ اب تک پنجشیر میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں اور اس کے لیے ان کے احمد مسعود سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ گزشتہ روز بھی ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اعلان کیا تھا کہ ہم پنجشیر والوں سے لڑنا نہیں چاہتے بلکہ ان کے مطالبات پورے کریں گے۔