ایشیاء کا نوبل پرائز ڈاکٹر امجد ثاقب کے نام

 ایشیاء کا نوبل پرائز ڈاکٹر امجد ثاقب کے نام
کیپشن: ایشیاء کا نوبل پرائز ڈاکٹر امجد ثاقب کے نام
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پاکستانی مائیکرو فنانس کے بانی، بنگلہ دیش کی سائنسدان، فلپائنی ماہی گیر، فلپائن میں قائم این جی او کے بانی امریکی اسٹیون منسی اور انڈونیشیا میں دستاویزی فلم بنانے والی کمپنی نے ایشیا کا نوبل انعام اپنے نام کر لیا ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب کو ایشیا کے نوبل پرائز ’’سائےسائے‘‘ےنوازا گیا ہ۔ ڈاکٹر امجد ثاقب نےایوارڈ پاکستانی قوم کے نام منسوب کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اعزازعظیم قوم کے جذبہ ایثار،عظمت کردار کی دلیل ہے۔ میگ سائےسائےفاؤنڈیشن فلپائن ڈاکٹر امجد ثاقب کی خدمات کی معترف نکلی، غربت کےخاتمے اور انسانی وقار کی بحالی پرڈاکٹر امجد ثاقب کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہ۔

ڈاکٹر امجد ثاقب پاکستان میں اخوت فاؤنڈیشن کےبانی ہیں۔ ایوارڈ معاشرے کی ترقی کیلئےکردار ادا کرنےوالی شخصیات کوپیش کیاجاتاہے۔ ریمون میگ سائےسائےایوارڈکو ایشیاکانوبل پرائزبھی کہاجاتاہے۔ہرسال ایشیاکے 40ممالک سے 4عظیم شخصیات کو ایوارڈ سےنوازا جاتاہے۔ ماضی میں یہ ایوارڈ مدر ٹریسا، دلائی لامہ، ڈاکٹرمحمدیونس حاصل کرچکےہیں۔ 

ڈاکٹر امجد ثاقب نے جی سی یو لاہور،کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سےتعلیم حاصل کی۔ بانی اخوت فاؤنڈیشن نے امریکہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے بھی تعلیم حاصل کی۔ ملکہ برطانیہ بھی امجد ثاقب کو ’’پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ‘‘سے نواز چکی ہیں۔ ڈاکٹر امجد ثاقب کو 2014 میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے جبکہ صدرِ پاکستان بھی ڈاکٹر امجد ثاقب کو ستارہ امتیاز سے نواز چکے ہیں۔