چین کا افغانستان میں امریکی اور آسٹریلوی فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ

چین کا افغانستان میں امریکی اور آسٹریلوی فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ
کیپشن: چین کا افغانستان میں امریکی اور آسٹریلوی فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ
سورس: فائل فوٹو

نیو یارک: چین نے افغانستان میں امریکی اور آسٹریلوی فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انخلا کے بعد متعلقہ ممالک کی ذمہ داریاں ختم نہیں ہوئیں۔ 

اقوام متحدہ میں چین کے نائب نمائندہ خصوصی گینگ شوانگ نے کہا ہے کہ افغانستان میں موجودہ غیریقینی کی صورتحال بے ہنگم انخلا کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ انخلا کے بعد متعلقہ ممالک کی ذمہ داریاں ختم نہیں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرملکی افواج کا انخلا افغانستان کے مسائل کے حل کا آغاز ہے۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ممالک افغانستان کے حالات سے سبق سیکھیں۔

چین کے اقوام متحدہ میں نائب نمائندہ خصوصی گینگ شوانگ نے زور دیا کہ متعلقہ ممالک افغانستان کی خود مختاری اور آزادی کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ ممالک افغان عوام کے مستقبل کے فیصلے خود کرنے کے حق کا اعتراف کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ متعلقہ ممالک اپنا نظریہ دیگر ممالک پہ مسلط کرنے سے اجتناب برتیں گے۔

گینگ شوانگ نے کہا کہ امید ہے متعلقہ ممالک معاشی پابندیاں لگانے اور طاقت کے استعمال کا رویہ ترک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک نے گزشتہ 20 سال میں جو کچھ افغانستان میں کیا اس کا احتساب ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی پابندی لگا کریہ افغان عوام کی فلاح وبہبود کا دعویٰ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اثاثے منجمد کر کے یہ افغانستان میں معاشی ترقی کی حمایت کا دعویٰ بھی نہیں کرسکتے ہیں۔

چین کے اقوام متحدہ میں نائب نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ان ممالک نے افغانستان میں تباہی چھوڑی اور ذمہ داری افغانستان کے ہمسایہ ممالک پر ڈال دی۔

چین کے نائب نمائندہ خصوصی نے کہا کہ افغانستان میں 20 سال تک غیرملکی افواج کے جنگی جرائم کو بھولنا نہیں چاہیے۔