معروف گلوکارہ فریحہ پرویز نے گلوکاری چھوڑ کر صوفیانہ کلام گانے شروع کر دیے، مذہب کی طرف رجحان

معروف گلوکارہ فریحہ پرویز نے گلوکاری چھوڑ کر صوفیانہ کلام گانے شروع کر دیے، مذہب کی طرف رجحان

لاہور: کچھ عرصہ سےفریحہ پرویز اچانک پردہ سکرین سے غائب ہوگئیں تھیں لیکن اب کی حالیہ فریحہ اور ماضی کی فریحہ میں بہت بڑی تبدیلی آچکی ہے ۔

جب فریحہ پرویز سے گانے کی فرمائش کی گئی تو انہوں نے یہ کہہ کر صاف انکار کردیا کہ ”میں اب گانے نہیں گاتی بلکہ میں صوفی کلام اور دین کی خدمت کو ترجیح دیتی ہوں۔

ان کی ظاہری وضع قطع سے بھی یہ بات عیاں ہے کہ اب وہ گلیمر کی دنیا کو زیادہ پسند نہیں کرتیں۔ان کی تازہ تصاویر میں بھی چیز دیکھی جاسکتی ہے۔

بہت ہی کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو فن اور شہرت کی بلندیوں کو چھونے کے بعد اس زندگی کو خیر باد کہہ دیتے ہیں اور فریحہ کا شمار بھی انہیں لوگوں میں کیا جاسکتا ہے۔

2فروری 1970ءمیں پیدا ہوانے والی فریحہ پرویز نے ڈرامہ ’عینک والاجن‘سے اپنی فنی زندگی کا آغازکیا اور اس کے بعد متعدد پاکستانی فلموں میں گلوکاری کے جلوے بکھیرے۔

ان کی مشہور فلموں میں چیف صاحب، گھونگھٹ، سنگم انتہا اور موسیٰ خان شامل ہیں،انہیں متعدد ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔