چینی اور روسی افواج بھی ہائپر سونک ہتھیاروں سے لیس ہو رہی ہیں، امریکہ

چینی اور روسی افواج بھی ہائپر سونک ہتھیاروں سے لیس ہو رہی ہیں، امریکہ

واشنگٹن: امریکی ایئر فورس کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ایل گولڈفین نے ایک بیان میں کہا   کہ ہائپر سونک ہتھیاروں سے اب صرف امریکی فوج ہی نہیں بلکہ چین اور روس بھی لیس ہونے جا رہے ہیں، چین اور روس ہائپر سونک ہتھیاروں کی جانچ میں پہلے سے ہی مصروف ہیں، ان دو ممالک کے ساتھ ساتھ اور بہت سے ممالک بھی اس ٹیکنالوجی کے حصول میں دلچسپی رکھتے ہیں، ایئر فورس اور   پینٹاگون کو  ہائپر سونک ہتھیاروں کی موجودگی اور جدت کے لئے مزید   تیزی سے پیش رفت کرنا ہو   گی تا  کہ جنگی حالت میں عملی طور پر کام کرنے کے لئے تیار  رہیں،  چین ان تجربات سے اپنی فوج کو مزید مضبوط کرتے ہوئے امریکہ کے لئے مسلسل خطرے   کی گھنٹی بجا رہا ہے۔

امریکی روز نامہ نیشنل انٹریسٹ امریکی ایئر فورس کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ایل گولڈفین کے بیان کے حوالے سے لکھتا ہے کہ روس اور چین  کی ان ہتھیاروں میں ترقی امریکہ کے لئے باعث تشویش ہے۔ امریکی ایئر فورس کے چیف سائنس دان جیفیری زچاراری نے کہا  کہ اس ٹیکنالوجی میں مسلسل اضافہ ترقی کے لئے کئی دہائیاں درکار  ہوں گی۔چیف سائنسدان نے کہا کہ 2040تک ہائپر سونک سے لیس انٹیلی جنس، اور نگرانی ڈرون طیاروں کو چلانے کی توقع ممکن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  آج کروز میزائل فی گھنٹہ 600 میگاواٹ رفتارسے سفر کرتے ہیں،ہائپر سونک ہتھیار زیادہ سے زیادہ 5 سے 10 منٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوں گے۔

مصنف کے بارے میں