مرد ، خواتین اور عمر کے لحاظ سے کورونا کی علامات مختلف ہونے کا انکشاف

مرد ، خواتین اور عمر کے لحاظ سے کورونا کی علامات مختلف ہونے کا انکشاف
سورس: فائل فوٹو

لندن : طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ مرد ، خواتین ،عمر اور پیشے کے لحاظ سے کورونا کی علامات مختلف ہیں۔ عام طور پر کورونا کی علامات میں مستقل کھانسی، تیز بخار اور چکھنے یا سونگھنے کی حس کا کھو جانا ہے لیکن نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا علامات عمر اور جنس پر منحصر ہیں۔

طبی جریدے’دی لانسیٹ‘ میں شائع  نئے اعداد و شمار سے انکشاف ہوا ہے کہ  خواتین کے مستقل کھانسی میں مبتلا ہونے کے زیادہ جبکہ مردوں میں سانس کی دشواری کا امکان زیادہ ہے۔ محققین نے معلوم کیا کہ60 سے80 یا زائد سال کے عمررسیدہ افراد کے مقابلے میں16 سے59 سال کی عمر کے افراد میں مختلف علامات زیادہ تھی ۔ یہ ڈیٹا ’زو علامت ٹریکر‘‘نامی ایپ سے لیا گیا پھر کنگز کالج لندن کے ماہرین نے اس کا تجزیہ کیا ۔ 

تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ یہ علامات ہیلتھ کیئر میں کام کرنے اور نہ کرنے والوں میں کیسے مختلف ہیں۔ ماہرین نے مشین لرننگ ماڈل کا استعمال کیا جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کورونا کی ابتدائی علامت عمر اور جنس کے لحاظ سے مختلف ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ 18 مختلف علامات کی جانچ کی گئی ابتدائی نشاندہی میں اہم علامتیں سونگھنے کی حس کا کھونا، سینے میں درد، مستقل کھانسی، پیٹ میں درد، پیروں پر چھالے، آنکھوں میں درد اور پٹھوں میں غیر معمولی درد ہے۔

ماہرین کے مطابق 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں سونگھنے کی حس کے کھونے کی اہمیت ختم ہوگئی اور 80 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے یہ ضروری نہیں۔ ساٹھ سال سے زائد عمر میں اسہال(ڈائریا) اہم علامت پائی گئی۔ 

ماہرین نے کہا 60 سے 79 سال کی عمر کے افراد میں سینے میں درد، پٹھوں میں غیر معمولی درد، سانس میں دشواری اور سونگھنے کا کھوناعام علامات پائی گئی جبکہ 80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں اسہال، گلے کی سوزش، سینے میں درد، پٹھوں میں غیر معمولی درد، آنکھوں میں درد اور سردی لگنا یا کپکپاہٹ زیادہ علامات تھیں۔

 16سے39سال کی عمر کے افراد میں پہلے تین دن میں سونگھنے کی حس کا ختم ہونا ، سینے اورپیٹ میں درد ، سانس لینے میں تکلیف، اور آنکھوں میں درد جیسی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 40 سے 59 سال والوں میں مستقل کھانسی میں کورونا کا امکان زیادہ اور سردی یا کپکپاہٹ میں انفیکشن کا امکان کم ہے ۔ان میں بخار کوئی اہم علامت کے طور پر نہیں دیکھی گئی۔ 

مرد اور خواتین میں انفیکشن کی مختلف علامات ظاہر سامنے آئی ہیں ۔اس سے قبل کہا گیا تھا کہ 50 سال سے کم عمر خواتین میں مردوں کے مقابلے میں طویل مدتی کورونا کے شکار ہونے کا امکان زیادہ ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ خواتین کے مقابلے کورونا سے مردوں میں موت کی شرح دوگنی ہے۔

 نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مردوں میں سانس کی دشواری ، تھکاوٹ، سردی اور بخارجبکہ خواتین میں سونگھنے کی حس کا ختم ہونا ، سینے میں درد اور مستقل کھانسی کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے ۔ ہیلتھ کیئر سے وابستہ افراد میں سب سے زیادہ عام علامات سردی لگنا ، مستقل کھانسی ، سر درد  اور سینے میں درد اہم علامات  ہیں اس کے بعد پٹھوں میں غیر معمولی تکلیف، اسہال، تھکاوٹ اور بھوک نہ لگنا شامل ہے۔