سعودی حکومت نے غیر ملکی شہریوں کو بڑی پیشکش کر دی

سعودی حکومت نے غیر ملکی شہریوں کو بڑی پیشکش کر دی

ریاض: سعودی حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے لیے نئی مہم شروع کی ہے جس کا نام  ”اے نیشن ودآﺅٹ ال لیگل ایکسپیٹری ایٹس“رکھا گیاہے ۔ جدہ پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان محمد حسین نے بتایا کہ مکہ صوبہ قومی مہم کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ بدھ کے روز سے جدہ اور مکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہری پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی الشمیسی برانچ میں جاسکیں گے جو کہ جدہ مکہ ایکسپریس وے پر واقع ہے، تاکہ وہ اپنی روانگی کا عمل مکمل کرسکیں۔

 الشمیسی کے جنرل سروسز سنٹر میں اس مقصد کے لئے ایک خصوصی سیکشن قائم کردیا گیا ہے جو مکہ اور جدہ کے لئے وقف ہوگا۔ یہ قومی مہم تمام صوبوں میں شروع کی جارہی ہے اور 90 روزہ مہم کے دوران الشمیسی جیسے متعدد سنٹر مملکت میں خدمات فراہم کریں گے۔
خصوصی مہم کا آغاز وزارت داخلہ کی جانب سے کیا گیا ہے تاکہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد اپنا سٹیٹس درست کریں اور مملکت سے روانہ ہو جائیں۔ نوے روز کی مہلت ختم ہونے کے بعد پکڑے جانے والے افراد کو بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے، جبکہ بالآخر ملک بدر بھی ہونا پڑے گا۔ جرمانے کی سزا 15ہزار ریال (تقریباً 4لاکھ پاکستانی روپے) سے لے کر ایک لاکھ ریال تک ہوسکتی ہے۔
دی گئی مہلت کے دوران سٹیٹس درست کرواکر رضاکارنہ طور پر مملکت سے روانہ ہونے والوں کی فنگر پرنٹنگ بھی نہیں کی جائے گی، جبکہ یہ قید اور جرمانے کی سزا سے بھی محفوظ رہیں گے۔ جو افراد حج، عمرہ اور وزٹ ویزہ کی معیاد ختم ہوجانے کے باوجود مملکت میں قیام پذیرر ہے انہیں براہ راست کسی سرحدی پوائنٹ پر جانا ہوگا، جبکہ قابل استعمال پاسپورٹ اور کنفرم ٹریول ٹکٹ ان کے پاس ہونے چاہئیں۔ جن افرا دکے خلاف کام سے غیر حاضری پر حروب نوٹس جاری ہوچکا ہے انہیں مملکت سے روانگی کا عمل مکمل کرنے کے لئے پہلے مقامی ’ایکسپیٹس افیئرز ایڈمنسٹریشن‘ دفتر جانا ہوگا۔
جدہ میں پاکستانی قونصل جنرل شہریار اکبر خان نے مملکت میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی شہریوں پر زور دیا کہ وہ دی گئی مہلت سے فائدہ اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو افراد سعودی حکومت کی جانب سے دی گئی مہلت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ان کی مدد کے لئے اہتمام کیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ 2013ءمیں بھی اسی طرح کی سکیم متعارف کروائی گئی تھی، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تقریباً 25 لاکھ افراد مملکت سے رخصت ہوئے تھے