جماعت اسلامی کے کارکنوں کا پولیس کے درمیان تصادم، حافظ نعیم سمیت متعدد کارکنان گرفتار

جماعت اسلامی کے کارکنوں کا پولیس کے درمیان تصادم، حافظ نعیم سمیت متعدد کارکنان گرفتار

کراچی: کراچی میں پولیس نے ادارہ نور حق کو پہلے گھیرے میں لیا اور بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ جماعت اسلامی کے مرکز میں کارکنوں کی آمد بھی روک دی گئی تھی۔ پولیس نے پہلے جماعت اسلامی کے تین کارکنوں کو حراست میں لیا۔ پولیس نے ادارہ نور حق آنے اور جانے والے راستے بھی بلاک کر دیئے تھے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا پیپلز پارٹی کس قسم کی سیاست کر رہی ہے۔ دفعہ 144 غیر قانونی ہے ہم اسے نہیں مانتے۔ گرفتاریوں سے گھبرانے والے نہیں دھرنے کی جگہ پر پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ کہتے ہیں کے الیکٹرک کے ظلم کے خلاف آواز بلند کی۔ جمہوری حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ۔ پریس کانفرنس کرنے کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جس کے بعد پولیس اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی تاہم پولیس نے 40 سے زائد کارکنوں کو بھی گرفتار کر لئے۔

گرفتاریوں کے بعد جماعت اسلامی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ شارع فیصل پر جماعت اسلامی کے کارکنوں اور پولیس میں تصادم بھی ہوا۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے شارع فیصل پر ٹریفک جام ہو گئی۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے شیلنگ بھی کی۔

جماعت اسلامی نے اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کیخلاف شارع فیصل پر دھرنے کا اعلان کر رکھا تھا جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں