سعودی عرب: میاں، بیوی کو ایک دوسرے کی جاسوسی سے روکنے کیلئے قانون متعارف

سعودی عرب: میاں، بیوی کو ایک دوسرے کی جاسوسی سے روکنے کیلئے قانون متعارف

ریاض: سعودی عرب نے میاں اور بیوی کو ایک دوسرے کے موبائل فون کی جاسوسی سے روکنے کیلئے نیا سائبر قانون متعارف کروا دیا۔

قانون کے مطابق میاں یا بیوی اگر اس جرم میں ملوث پائے گئے تو ان کو کم سے کم ایک سال قید اور 500 ریال جرمانہ یا ایک ساتھ دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔ اس کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اگر کوئی ایک دوسرے کے موبائل فون کے کوڈ کو اس کی مرضی کے خلاف کھولے یا توڑ کر اس کی پرائیسوی میں مداخلت کرے۔ اسی طرح آن لائن مواصلاتی رابطوں کے ذرائع کو ایک دوسرے کے لیے جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کی بھی یہی سزا ہوگی۔

سعودی عرب میں مشیر قانون عبدالعزیز باتل نے کہا کہ جاسوسی کی بنا پر شوہر یا بیوی سے جرمانے کی شکل میں لی جانے والی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شوہر اور بیوی کی ایک دوسرے کے لیے جاسوسی صرف اسمارٹ موبائل فون ہی تک محدود نہیں بلکہ کمپیوٹر اور کیمروں کے ذریعے بھی ہوسکتی ہے اور ان سب آلات کے ذریعے جاسوسی پر مذکورہ قانون کا اطلاق ہوگا۔