پاکستان اور بھارت کے مسائل کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

There is no military solution to the problems of Pakistan and India: Foreign Minister Shah Mehmood Qureshi
کیپشن: فائل فوٹو

دوشنبے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک بھارت مسائل کا کوئی فوجی حل نہیں، دو ایٹمی ممالک کے درمیان مسائل صرف بات چیت سے حل ہو سکتے ہیں، پاکستان نے بھارت کیساتھ مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، تاہم بھارت کو پاکستان سے مذاکرات کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔

تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیز فائر، بھارتی وزیراعظم کا خط اور بھارتی ہم منصب کی تقریر میں پاکستان کے لئے ناگوار جملہ نہ بولنا اہم پیش رفت ہے۔

دوشنبے میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات شیڈول نہیں تھی، دن بھر میں اپنی ملاقاتوں میں مصروف رہا جبکہ ایس جے شنکر اپنے معاملات میں الجھے رہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں، افغان امن عمل میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا، پاکستان کے کردار کے بغیر دوحہ معاہدہ ممکن نہیں تھا، آج دنیا افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کے کردار کی معترف ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ ایل او سی پر 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی بحالی خوش آئند ہے، اس کا کشمیریوں کو فائدہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ بھارت ایک قدم بڑھائے، پاکستان دو قدم آگے بڑھائے گا۔ انہوں نے پہلے دن ہی بھارت کو پرامن طریقے سے مسائل حل کرنے کی دعوت دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کےاقدامات سے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوا، مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کےدرمیان سب سے بڑا تنازع ہے، امن کے لئے تصفیہ طلب مسائل کا حل ناگریز ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن سے رہناچاہتا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے خط میں امن کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مبارکباد دینے پر بھارتی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی بھارتی ہم منصب کو خط کا جواب دیا ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ انڈین ہم منصب ایس جے شنکر نے دوشنبے میں پاکستان پر روایتی الزام تراشی اور نقطہ چینی نہیں کی، میں نے ہارٹ آف ایشیا میں ان کی تقریر غور سے سنی تھی۔