ایرانی نیٹ ورکس اور ایجنٹوں پر توجہ مرکوز ہے: امریکی جنرل

ایرانی نیٹ ورکس اور ایجنٹوں پر توجہ مرکوز ہے: امریکی جنرل

واشنگٹن: امریکی اسپیشل آپریشنز کے نائب کمانڈر جنرل تھامس ٹاسک نے کہا ہے کہ ایرانی ایجنٹس اورنیٹ ورکس پر توجہ مرکوز ہے۔ پینٹاگون کے احکامات پر ایران کے حوالے سے تجربات اور مشقیں کر ر ہے ہیں اور اسپیشل آپریشنز کی قیادت کا کام عسکری اور سیاسی قیادت کو آپشنز دینا ہے۔

امریکی ٹی وی کے مطابق انہوں نے یہ بات واشنگٹن میں ایک لیکچر کے دوران کہی۔جنرل ٹاسک نے انکشاف کیا کہ ان کی قیادت کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ تمام امکانات کےلئے منصوبے وضع کریں۔اس وقت منصوبہ ساز خاص طور پر ایران کے نیٹ ورکوں اور اس کے ایجنٹوں کے خلاف توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

انہوں نے مذکورہ نیٹ ورکس کو ایرانی ساختہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران ان کو اپنے اور دیگر علاقائی اور عالمی طاقتوں کے درمیان بفر زون کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔امریکی جنرل نے واضح کیا کہ یہ نیٹ ورکس مشرق وسطی کے ممالک کے علاوہ ، افریقہ ، جنوبی امریکا اور یورپ تک پھیلے ہوئے ہیں۔ ایران انہیں رقوم فراہم کر کے اپنے مفاد کےلئے کام لیتا ہے۔

جنرل ٹاسک نے مزید کہا کہ ایران نے شام میں پاسداران انقلاب اور اپنی حمایت یافتہ ملیشیا کی مدد کے لیے اپنی مسلح افواج کے افسران کو بھیجا ہے۔

انھوں نے واضح کیا کہ امریکی منصوبوں میں اکثر ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے ساتھ براہ راست مقابلے کا منظر نامہ پیش نہیں کیا جاتا ہے تاہم امریکا اور حلیف طاقتوں کے درمیان تعاون کی تجویز دی جاتی ہے تا کہ ایران کے لیے کام کرنے والی ان طاقتوں کے اثر کو کم کیا جا سکے۔

مصنف کے بارے میں