کویت نے اسرائیل کیساتھ تجارتی تعلقات کو قابل سزا جرم قرار دیدیا

کویت نے اسرائیل کیساتھ تجارتی تعلقات کو قابل سزا جرم قرار دیدیا
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کویت سٹی: عرب ملک کویت نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل پارلیمینٹ سے منظور کر لیا ہے جس کے تحت شہریوں کو ایک سے تین سال قید اور جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔ 
تفصیلات کے مطابق کویت کی پارلیمنٹ کے ارکان عدنان عبدالصمد، ڈاکٹر علی القطن، احمد الحمد، ڈاکٹر حشام الصالح اور خلیل الصالح کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلق قائم کرنے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل پارلیمان میں پیش کیا گیا جسے ارکان نے منظور کر لیا۔ 
نئے قانون کے مطابق کویتی شہری دنیا کے کسی بھی حصے میں رہتے ہوئے اسرائیلی حکومت، ادارے یا نجی کمپنی کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ تجارت نہیں کرسکیں گے اور اگر کوئی کویتی شہری اسرائیل کے ساتھ تجارت کرتا ہوا پایا گیا تو اسے ایک سے تین سال قید اور پانچ ہزار کویتی دینار جرمانے کی سزا سنائی جائے گی۔
اس قانون کے مطابق اسرائیل کیساتھ کسی بھی طرح کی ہمدردی کے اظہار پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ کویت کے کسی بھی شہری اور کویت میں مقیم غیر ملکی افراد کے اسرائیل جانے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ 
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کویت میں کورونا وائرس کے باعث حکام کی اجازت کیساتھ اسرائیل مخالف اور فلسطینیوں کے حق میں ایک بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا تھا جس میں اسرائیل کے جھنڈے کو نذر آتش کیا گیا۔