ایک طرف امریکہ دیوالیہ ہونے کے دہانے پر, وہیں امیر ترین شخصیات قومی خزانے سے زیادہ دولت کی مالک

ایک طرف امریکہ دیوالیہ ہونے کے دہانے پر, وہیں امیر ترین شخصیات قومی خزانے سے زیادہ دولت کی مالک
سورس: File

امریکہ: ایک طرف امریکا کے دیوالیہ ہونے کی خبریں گردش میں ہیں، وہیں امریکا  کے امیر تر ین شخصیات کے پاس امریکی خزانے سے ذیادہ دولت  موجودہے۔ دنیا کے 31 افراد اس وقت امریکی خزانے سے زیادہ دولت کے مالک ہیں۔

 ایلون مسک،  جیف بزوس،  مارک زکر برگ اور وارن بفت  کے نام امیر ترین افراد میں سر فہر ست ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 25 مئی تک امریکی خزانے میں صرف ساڑھے 38 ارب ڈالر کی نقدی موجود ہے جبکہ بلومبرگ بلین ایئر انڈیکس کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص برنارڈ آرنلٹ امریکی خزانے میں موجود رقم سے 5 گنا زیادہ دولت کے مالک ہیں۔

جبکہ بلومبرگ بلین ائیر انڈیکس کے مطابق ٹیسلا کے مالک ایلون مسک 190 ارب ڈالرز، ایمازون کے بانی جیف بیزوس کے  144 ارب ڈالرز ہیں۔ جبکہ بل گیٹس 126 ارب، لیری ایلیسن 118 ارب، اسٹیو بالمر 115 ارب کے مالک ہیں۔ 

وارن بفٹ 112 ارب، لیری پیج 112 ارب، سرگئی برن 106 ارب جبکہ مارک زکربرگ 95.8 ارب ڈالرز کے مالک ہیں۔

بھارت کے مکیش امبانی اور گوتم اڈانی سمیت چین کے دو ارب پتیوں کے پاس بھی امریکی خزانے سے زیادہ دولت موجود ہے۔ 

امریکی میڈیا کے مطابق قرضوں میں اضافے کے معاہدے میں تاخیر کے باعث امریکی خزانے میں ریکارڈ کمی آئی ہے۔

25 مئی تک امریکی خزانے میں 38.5 ارب ڈالرز نقدی کی شکل میں موجود تھے جو کہ اپریل کے مہینے کے مقابلے میں 200 ارب ڈالرز کم تھے ۔

5 جون تک امریکی کانگریس کی جانب سے قرضوں کی حد میں اضافہ نہ کیا گیا تو امریکا دیوالیہ ہوسکتا ہے۔

مصنف کے بارے میں