عمران خان این آر او کا الزام ثابت کر دیں تو سیاست چھوڑ دوں گا، شہباز شریف

عمران خان این آر او کا الزام ثابت کر دیں تو سیاست چھوڑ دوں گا، شہباز شریف
کیپشن: الزام ثابت نہ ہو تو اسکی معافی تلافی کا فیصلہ لیڈر آف دی ہاؤس خود کر لیں، شہباز شریف۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیب حراست میں مجھے اخبارات بھی میسر نہیں اور جھوٹے مقدمات کا پہلے بھی سامنا کیا جبکہ آج بھی کر رہے ہیں۔ یہی بتا دیں وہ گواہ کون تھا جس نے این آراو کی سفارش کی۔ 

انہوں نے کہا لیڈر آف دی ہاؤس نے کہا شہباز شریف نیلسن منڈیلا نہ بنیں انہیں خواب آیا کہ میں نیلسن منڈیلا کی نقل کر رہا ہوں اور میں عوام کا خادم ہوں لیکن یوٹرن نہیں لوں گا۔ نیلسن منڈیلا عظیم شخص تھا جس نے اپنی قربانیوں سے ملک کو آزادی دلوائی۔

شہباز شریف کا کہنا ہے لیڈر آف دی ہاؤس این آر او کا الزام ثابت کر دیں تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ الزام ثابت نہ ہو تو اسکی معافی تلافی کا فیصلہ لیڈر آف دی ہاؤس خود کر لیں۔

شبہاز شریف کا کہنا تھا قومی اسمبلی آنے پر بھارتی فوج کی کشمیریوں پر بربریت کا علم ہوا اور کشمیری بھائیوں کے حقوق کیلئے اقوام متحدہ کا دروازہ جھنجوڑنا چاہیئے۔ بھارتی افواج کی کشمیر میں چیرہ دستیوں کو بے نقاب کیا جائے۔

انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق متفقہ قرارداد منظور کرنا کافی نہیں اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

دوران تقریر شہباز شریف کی زبان پھسل گئی اور وہ تحریک انصاف پر تنقید کے دوران غلطی سے کہہ بیٹھے کہ ہم پیپلز پارٹی کو ملک تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے لیکن پھر وہ فورا ہی انہیں غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے معذرت کی،لیکن ان کی اس حرکت پر سارا ایوان قہقہوں سے گونج اٹھا ۔ اسپیکر اسد قیصر سمیت تمام ارکان اسمبلی کھلکھلا کر ہنس پڑے اور زور دار انداز میں کافی دیر تک ڈیسک بجاتے رہے۔