حکومت جاتے ہی رابطے بھی ختم ہوگئے ،فوج سے ٹکرانا نہیں چاہتے، اسٹیبلشمنٹ نے مجھے کوئی دھمکی نہیں دی، جھوٹ بولنا چھوڑ دیا ہے: شیخ رشید 

حکومت جاتے ہی رابطے بھی ختم ہوگئے ،فوج سے ٹکرانا نہیں چاہتے، اسٹیبلشمنٹ نے مجھے کوئی دھمکی نہیں دی، جھوٹ بولنا چھوڑ دیا ہے: شیخ رشید 
سورس: File

راولپنڈی :عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کئی سال سے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے مجھے کوئی دھمکی نہیں دی۔ لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے سےکسی کا باپ بھی نہیں روک سکتا۔ رینجرز کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ 

راولپنڈی میں لال حویلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کسی کا باپ لال حویلی خالی نہیں کراسکتا۔  لا ل حویلی انقلابی ہیڈ کوارٹرز ہے ۔ راولپنڈی میں لانگ مارچ کا تاریخی استقبال ہوگا، معلوم نہیں بیک ڈور مذاکرات ہورہے ہیں یا نہیں۔ بات چیت سے مسئلہ حل ہو جائے تو اچھی بات ہے۔ رینجرز کو چاہئیے کہ وہ عمارتوں میں رہے اور عمارتوں کی حفاظت کرے۔ ریڈ زون کو لال حویلی تک لے آؤلانگ مارچ ضرور اسلام آباد پہنچے گا ۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھاکہ عمران خان کا لانگ مارچ جمعہ کو راولپنڈی پہنچ رہا ہے۔ سارے شہر کی مساجد سے لوگ لانگ مارچ میں شریک ہوں گے۔ ڈی جی ایف آئی اے سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ تین بسیں لال حویلی کیا کرنے آئی تھیں؟ ہم لڑائی جھگڑے والے لوگ نہیں ہیں ۔ہم نے دو مرتبہ جیلیں دیکھی ہیں، ہم عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم امن کے داعی ہیں، لاہور ہائی کورٹ سمیت تمام عدالتوں کے مشکور ہیں۔ ایسے کیسز ہمارے خلاف نکل رہے ہیں جہاں ہم موجود بھی نہیں تھے ۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا روات سے تاریخی استقبال کریں گے۔ ہمارا مطالبہ چھوٹا سا ہے ملکی معیشیت تباہ ہوچکی ہے، ہم صلاح صفائی کے ساتھ نئے الیکشن کی تاریخ چاہتے ہیں ۔ہم امن کے لیے جان دے سکتے ہیں بدامنی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

رانا ثناء اللہ کو کہتا ہوں ریڈ زون لال حویلی تک لے آو ایک ہزار کنٹینر لگا دو لانگ مارچ کو کوئی نہیں روک سکتا، جو نسلی اور اصلی ہے عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔  راولپنڈی میں انتظامات کے لیے واپس آیا ہوں،ہمیں صرف الیکشن چاہئیے، جو مرضی لاکر بٹھا دیں جو جذبہ لاہور سے دیکھ کر آرہا ہوں وہ مثالی ہے۔ 13 جماعتوں کا ملبہ انہی کے سر پر گر رہا ہے۔

شیخ رشید نے کہا لال حویلی ان کا باپ بھی حالی نہیں کراسکتا، متعدد مرتبہ یہ کوشش کرچکے ہیں ۔ پی ڈی ایم کی سیاست ختم ہوچکی ہے۔ ہم کسی فوج سے ٹکرانا نہیں چاہتے۔حکومت جانے کے بعد فوج سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ انہوں نے رابطہ نہیں کیا۔

مصنف کے بارے میں