وزیراعلیٰ سندھ کی تعیناتی پر پی پی کی اعلیٰ قیادت میں سرد جنگ

وزیراعلیٰ سندھ کی تعیناتی پر پی پی کی اعلیٰ قیادت میں سرد جنگ

کراچی:بلاول بھٹو کے اعلان کے باوجود  سندھ کے وزیراعلیٰ کی تعیناتی کا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق سندھ کی ایک طاقتور شخصیت ناصر شاہ کو وزیراعلیٰ بنانے پر بضد ہے جبکہ بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ بنانے کا اعلان کر چکے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سیہون کے سید گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والد سید عبداللہ شاہ شہید بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور اقتدار میں وزیراعلیٰ سندھ کے عہدے پر براجمان ہوئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا انتخاب 17 اگست کو ہو گا، قومی اسمبلی کا غیر حتمی شیڈول تیار

مراد علی شاہ بلاول بھٹو کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے ہیں اور وہ عام انتخابات کے دوران سندھ بھر میں کئے جانے والے بلاول بھٹو کے دورے کے موقع پر ان کے ساتھ ساتھ رہے تھے۔ سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے الیکشن دو ہزار اٹھارہ میں سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس اسی سے کامیابی حاصل کی ہے.  سرکاری نتائج کے مطابق پی ایس اسی میں پیپلز پارٹی کے رہنما مراد علی شاہ پچاس ہزار چار سو سڑسٹھ ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مد مقابل سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے امیدوار جلال محمود شاہ نے اکیس ہزار نو سو تیرہ ووٹ حاصل کرسکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن 2018 میں چودھری نثار کوہار میری بددعا کی وجہ سے ہوئی ،ڈاکٹر عاصم

جب کہ دوسری جانب سید ناصر حسین شاہ کا تعلق سندھ کے ضلع سکھر سے ہے، انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز بطور ناظم سکھر کیا  بعد ازاں وہ 2013 کے عام انتخابات میں رکن سندھ اسمبلی بنے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی سندھ کا پارلیمانی اجلاس بلاول ہاؤس میں ہو  رہا ہے، اس اہم ترین اجلاس کی صدارت چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو  اور   آصف زرداری کرینگے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے بعد وزیراعلی سندھ کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا جبکہ اجلاس میں سندھ کی کابینہ سے متعلق اہم فیصلے بھی متوقع ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں