شام پر پیش قدمی کی گئی تو ذمہ دار امریکا ہی ہو گا، روس

شام پر پیش قدمی کی گئی تو ذمہ دار امریکا ہی ہو گا، روس

نیو یارک: اقوام متحدہ میں روس کے سفیر وسیلی نیبنزیا نے سیکیورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ہماری پہلی ترجیح جنگ کے خطرے کو ٹالنا ہے تاہم اگر کیمیائی گیس کے استعمال کا بھونڈا الزام لگا کر شام پر پیش قدمی کی گئی تو روس سخت مزاحمت کرے گا جس کا ذمہ دار امریکا ہی ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی کابینہ نے شام میں جنگ سے متعلق فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو سونپ دیا

اس موقع پر وسیلی نیبنزیا کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس سمجھتا ہے کہ امریکا فضائی حملے کا فیصلہ کر کے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہو سکتی ہے۔ موجودہ صورت حال انتہائی سنگین ہے اور بدقسمتی سے ہم کسی بھی امکان کو رد نہیں کر سکتے۔ روس کسی بھی قسم کی جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔

ادھر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ایک پریس کانفرنس میں واضح کر دیا ہے کہ برلن حکومت شام میں کسی بھی ممکنہ فوجی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ’ناقابل قبول‘ ہے۔

مزید پڑھیں: سری لنکن صدر نے پارلیمنٹ کو ایک ماہ کیلئے معطل کردیا

دوسری جانب وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ شام میں کیمیائی گیس کے استعمال پر ردعمل دینے کے لیے امریکا اپنے اتحادیوں سے مشاورت کر رہا ہے اور جلد کسی حتمی نتیجے پر پہنچ جائے گا تاہم ابھی کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا۔ قبل ازیں امریکی صدر نے اپنی ٹویٹ میں روس کو میزائل حملے کی دھمکی دی تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں