قومی اسمبلی اجلاس، فاٹا اصلاحات بل پيش نہ ہونے پر اپوزيشن حکومت پر برہم

قومی اسمبلی اجلاس، فاٹا اصلاحات بل پيش نہ ہونے پر اپوزيشن حکومت پر برہم

اسلام آباد: قومی اسمبلی کااجلاس سپیکرسردارایازصادق کی زیرصدارت ہوا۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت ایک طرف فاٹا کے عوام کو لالی پاپ دے رہی ہے۔ دوسری جانب اپنے اتحادیوں کے ذریعے مخالفت کروا رہی ہے حکومت اگر فاٹا کے انضمام میں سنجیدہ ہے تو بل لائے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کی مخالفت کرنے والے حکومت کے دونوں حلیف حکمران اتحاد میں بیٹھے ہیں۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کوئی انہیں پاکستان کے بارے میں سمجھانے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے فاٹا کے عوام کی مرضی کے بغیر کچھ کیا گیا تو زیادتی ہو گی۔ محمود خان اچکزئی کے بیان پر رکن فاٹا شاہ جی گل آفریدی جذباتی ہو گئے جس پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیںاسمبلی اجلاس میں خواجہ آصف نے عائشہ گلالئی کو چور قرار دے دیا

اسپیکر ایاز صادق نے  شاہ جی گل آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  مجھے مجبور نہ کریں کہ میں آپ کو اٹھوا کر باہر پھنکوا دوں۔ وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اعظم اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کی غلط خبر چلی ہے۔

انہوں نے خود فاٹا کے 7 ارکان اسمبلی سے ملاقات کی ہے اکثریت اس حق میں ہے کہ انضمام پر پہلے کام کیا جائے۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں