ایون فیلڈ ریفرنس، شریف خاندان کیخلاف نیب نے نیا گواہ لانے کا فیصلہ کر لیا

ایون فیلڈ ریفرنس، شریف خاندان کیخلاف نیب نے نیا گواہ لانے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کے خلاف نیا گواہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنز ظاہر شاہ کو گواہ بنایا جائے گا جنہوں نے برطانیہ سے موصول دستاویزات وصول کی تھیں۔

نئی اضافی دستاویزات ریکارڈ پر لانے کے لیے ظاہر شاہ کو گواہ بنایا جا رہا ہے جبکہ نیب ذرائع کے مطابق نیب تفتیشی افسر اور ڈی جی آپریشنز کا بیان قلمبند کرایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: عدلیہ مخالف نعرے بازی،ن لیگی ایم این اے اور ایم پی اے گرفتار

واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔ دو روز قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کرنے والے نیب کے متعلقہ ونگ کو ایون فیلڈ پراپرٹیز کے حوالے سے انتہائی اہم دستاویزات حاصل ہوئی ہیں جن میں برطانوی لینڈ رجسٹری ریکارڈ میں جائیدادوں کی ملکیت اور خریدو فروخت کی مکمل تفصیل موجود ہے۔

نیب کو حاصل دستاویزات کے مطابق ایون فیلڈ پراپرٹیز کی ملکیت بے نامی کمپنیوں نیلسن اینڈ نیسکول کے نام 1993 سے 1995 کے درمیان منتقل ہوئی۔ دستاویزات شریف خاندان کے اس دعوے کی نفی کرتی ہیں کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز کی منتقلی 2006۔2005 میں ہوئی۔

مزید پڑھیں: لندن میں کب تک رکوں گا جلد پتا چل جائے گا، نواز شریف

نیب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ 1993 سے 1995 کے دوران نواز شریف کے بچوں کے کوئی ذرائع آمدن نہیں تھے اور ان جائیدادوں کے اصل مالک میاں نواز شریف ہی ہیں۔نیب کو حاصل ہونے والے موزیک فونسیکا کے ریکارڈ کے مطابق مریم نواز ان جائیدادوں کی بینیفشل آنر بھی ہیں۔

واضح رہے کہ شریف خاندان ان حقائق کو جھٹلا چکا ہے اور احتساب عدالت میں ان کے وکیل نے جرح کے دوران ثابت کیا کہ نیب کی دستاویزات قانون کے مطابق درست نہیں اور ذریعہ دستاویزات کی ثبوت کے طور پر کوئی حیثیت نہیں۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں