'باقی صوبوں میں 50 فیصد لگ جاتا ہو گا مگر سندھ میں سب لوٹ لیا جاتا ہے'

'باقی صوبوں میں 50 فیصد لگ جاتا ہو گا مگر سندھ میں سب لوٹ لیا جاتا ہے'
کیپشن: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ کول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر گھپلوں سے متعلق کیس کی سماعت۔۔۔۔فائل فوٹو

کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ کول اتھارٹی میں گھپلوں سے متعلق کیس میں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تھر میں تعلیم ہے نہ کھانے کو کچھ جبکہ باقی صوبوں میں 50 فیصد لگ بھی جاتا ہو گا مگر سندھ میں سب لوٹ لیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ کول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر گھپلوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سرور خان سے استفسار کیا کہ پتہ ہے پورے ملک میں سندھ کے بارے میں کیا تاثر ہے۔ کیا ہم بتائیں آپ کے بارے میں اسلام آباد میں بیٹھ کر کیا کچھ سننے کو ملتا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا مینٹل ہسپتال میں بھارتی خاتون کی موجودگی کا نوٹس

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کیا کہ سندھ میں ہو کیا رہا ہے؟۔ تھر میں بھوک سے بچے مر رہے ہیں، کھانے کو کچھ نہیں۔ 10 ,15 ارب کہاں گئے اور کس کے اکاؤنٹ میں گئے کچھ پتہ نہیں۔

جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ سندھ میں لوٹ کھسوٹ کا بازار لگا رکھا ہے اور اتنا پیسہ سندھ کے عوام پر لگ جاتا تو سندھ کی حالت بدل جاتی اور بتایا جائے یہ پیسہ کس کے اکاؤنٹ میں گیا؟۔ کیا سمجھتے ہیں ہمیں کوئی علم نہیں کیونکہ باقی صوبوں میں 50 فیصد لگ بھی جاتا ہو گا مگر یہاں سب لوٹ لیا جاتا ہے۔

عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا معاملہ نیب کو بھیج دیں؟۔ آپ خود اپنے صوبے کے لیے کیا کررہے ہیں اور تھر کا سینہ چیر کر کوئلہ نکال کر انہیں مزید تباہ کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت ہر چیز پر آنکھیں بند کر رہی ہے اور سندھ میں اتنے بڑے بڑے ڈاکے اچھے نہیں۔

جسٹس گلزار نے کہا کہ یہ کریشن کا سدباب ہمارا کام ہے اور ایگزیکٹو کہاں ہے جبکہ ہمیں کن کاموں میں الجھا دیا؟۔

 مزید پڑھیں: ذیشان بٹ قتل کیس، مرکزی ملزم کو 15 روز میں گرفتار کرنے کا حکم

عدالت نے سندھ کول اتھارٹی میں بے ضابطگیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایک ماہ میں بتایا جائے پیسہ کہاں گیا؟۔ بتایا جائے کتنے منصوبے بنائے گئے اور کتنی رقوم جاری ہوئیں اس کے علاوہ یہ بھی بتایا جائے کس منصوبے پر کیا پیش رفت ہوئی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو پروجیکٹ کی تصاویر بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں