طلال چودھری کی توہین عدالت کیس میں سماعت آئندہ ہفتے تک کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا مسترد

طلال چودھری کی توہین عدالت کیس میں سماعت آئندہ ہفتے تک کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا مسترد
کیپشن: فوٹو :سوشل میڈیا

اسلام آباد: وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری کی توہین عدالت کیس میں سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کرنے کی استدعا سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف کا جلسہ ،گریٹر اقبال پارک کوڑے کے ڈھیر میں تبدیل

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کے سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے وزیرمملکت کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت اور اس موقع پر طلال چودھری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کہ توہین عدالت کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی جائے ۔

یہ بھی پڑھیں:بالی ووڈ کی ماضی کی معروف اداکارہ ممتاز کی انتقال کی افواہیں،بیٹی کی تردید

جس پر جسٹس اعجاز افضل نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیس کہ آئندہ ہفتے تک ملتوی کرناممکن نہیں،کیس اسی ہفتے سماعت کیلئے مقررکردیتے ہیں جبکہ عدالت نے توہین عدالت کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔

قبل ازیں طلال چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان اور آصف زرداری 2 نہیں ایک ہیں،ہمیں معلوم ہے آپ نے تیروالوں کو ووٹ دینے کامعاہدہ کرلیا ہے،ایک صدرکااوردوسرا وزیراعظم کاامیدوارہے لیکن صدراوروزیراعظم کافیصلہ عوام نے کرناہے،کل کانعرہ ٹھیک تھا،عمران اورزرداری ایک ہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو کو جاتا ہے، شہباز شریف
وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ میں سمجھاکہ خان صاحب جلسے میں ویڈیو چلائیں گے کہ کے پی میں 300ڈیم مکمل ہوچکے،عمران خان کاش سکرین پرخیبرپختونخواکے ہسپتال اور سکول دکھاتے،لیکن خان صاحب زیروکے زیرورہے ہیرونہ بن سکے یہ پراڈکٹ نہیں چل سکے گی،عمران خان بتائیں 5سال میں کیاکیاہے؟پشاوریونیورسٹی سمیت کے پی میں جعلی ڈگریاں بانٹی جارہی ہیں،عمران خان نے 2013 میں وعدہ کیاکہ تبدیلی لائیں گے۔
طلال چودھری کا کہنا تھا کہ خان صاحب اتنے لوٹے؟ مجھے سمجھ نہیں آتی،اتنے لوٹے؟کیانیاپاکستان بنانے سے پہلے وضوکراناہے۔عمران خان لوٹوں اورلٹیروں کے ساتھ ایک ہوگئے،چیئرمین پی ٹی آئی نے جن لوگوں کیخلاف تحریک چلائی وہ سٹیج پربیٹھے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:مقابلہ کروں گا، جنگ کروں گا لیکن پیچھے نہیں ہٹوں گا، نواز شریف

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے لاہورمیں 2011 والا شوکرنے کی کوشش کی،کیمروں نے دکھایا 2011 اور 2018 کے جلسے میں کیافرق تھا،11 نکات میں عمران خان نے کونسی نئی بات کی؟ان کا کہناتھا کہ لاہورکے سیاسی فیصلے پورے پاکستان پراثراندازہوتے ہیں،عمران خان کے فیل ہونے کی سزاپاکستان کونہیں ملنی چاہئے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں